Live Updates

عمران خان اور جہانگیر ترین کیس کا فیصلہ ایک ساتھ کریں گے،سپریم کورٹ

بدھ 18 اکتوبر 2017 15:36

عمران خان اور جہانگیر ترین کیس کا فیصلہ ایک ساتھ کریں گے،سپریم کورٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کیس کا فیصلہ ایک ساتھ کریں گے۔ مقدمات کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں‘ آپ قانونی موشگافیوں کا سہارا لیکر ہاتھ پائوں مار رہے ہیں‘ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا جہانگیر ترین کا اقدام درست تھا‘ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ حصص کی خریداری کے وقت جہانگیر ترین وزیر نہیں تھے‘ الله ی ار اور حاجی خان جہانگیر ترین کے ڈرائیور یا باورچی نہیں ہیں‘ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان عدالت سے چاند مانگ رہے ہیں۔

بدھ کو جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان کیس میں نئی درخواست کا علم اخباروں سے ہوا۔ پیر‘ منگل‘ بدھ میں سے کسی دن جواب دوں گا پھر مجھے بیرون ملک جانا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 26اکتوبر کو میں بھی سارک کانفرنس میں جارہا ہوں وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان عدالت سے چاند مانگ رہے ہیں۔

جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ جہانگیر ترین نے انسائیڈر تریڈنگ سے نقصان نہیں کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جس کمپنی کے شیئرز خریدے جہانگیر ترین کا اس سے کیا تعلق تھا وکیل سکندر بشیر نے بتایا کہ جہانگیر ترین بطور سی ای او مستعفی ہو کر گورننگ بورڈ کے ممبر تھے آپ سے الله یار اور حاجی خان کا پوچھا تھا۔ وکیل سکندر بشیر نے بتایا کہ الله یار 1975 سے جہانگیر ترین کے ملازم ہیں۔

الله یار لودھراں فارم کے انچارج ہیں۔ حاجی خان 1980 سے جہانگیر ترین کے ملازم ہیں حاجی خان لاہور اور اسلام آباد میں گھروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں یہ کہنا درست نہیں کہ دونوں ڈرائیور یا باورچی ہیں۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ شیئرز کی خریداری کے لئے کتنی رقم استعمال ہوئی عمران خان اور جہانگیر ترین کیس فیصلہ ایک ساتھ کریں گے۔ گہرائی سے دونوں مقدمات کو دیکھ رہے ہیں الله یار نے کتنی رقم کے شیئرز خریدی وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ الله یار نے تیرہ ملین کے شیئر خرید کر46ملین میں فروخت کئے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا جہانگیر ترین کا اقدام درست تھا وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ درخواست گزار مبینہ اعتراف پر کارروائی چاہتے ہیں۔ عدالت کے سامنے اپنی گزارشات اور مفروضات پیش کررہا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ قانونی موشگافیوں کا سہارا لیکر ہاتھ پائوں مارہے ہیں۔ وکیل سکندر بشیر نے کہا کہ جہانگیر ترین کے ملازموں نے چار کروڑ انیس لاکھ کے شیئرز خریدے اور گیارہ کروڑ ستائیس لاکھ روپے میں بیچے۔ ملازمین کو رقم جہانگیر ترین نے فراہم کی۔ حصص کی خریداری کے وقت جہانگیر ترین وزیر نہیں تھے۔ کیس کی مزید سماعت جمعرات کو ہوگی۔ (ن غ)
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات