کینولہ کی کاشت سے ملکی درآمدات کا کثیر زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے، زرعی ماہرین

بدھ 18 اکتوبر 2017 15:16

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ کینولہ کی کاشت زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کر کے ملکی در آ مدات کا کثیر زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے، کینولہ ایک منافع بخش فصل ہے، کاشتکار محکمہ زراعت کی کینولاپر سبسڈی سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کا کینولا کی کاشت میں اضافہ کیلئے منصوبہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے، اس سے زمیندار 26000\- سے 3000 روپے فی ایکڑ آمدنی حاصل کرسکتے ہیں ، اس کے بیج میں 40 سے 45 فیصد اعلی قسم کا تیلاور 33 سے 37 فیصد تک لحمیات پائے جاتے ہیں ، اس کا تیل صحت کیلئے بہت مفید ہے ، خاص طور پربلڈ پریشر اور دل کے امراض میں تو یہ اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے ۔

اس لیے کینولہ کا تیل کولیسٹرول سے پاک ہوتا ہے ، مقامی طور پر کولہو سے نکلوا کر گھر پر اعلی قسم کا کوکنگ آئل حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ مویشیوں کیلئے میٹھی کھلی بھی دستیاب ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق اس کی کھلی میں تیل زیادہ ہوتا ہے لہذا جانوروں کو علیحدہ تیل دینے کی بھی ضرورت نہیں رہتی، اس کے علاوہ جانوروں کے لیے غذائیت سے بھر پور میٹھا چارہ فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ اعلی درجہ کی سبزی بھی ہے، زرعی ماہرین نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کا کنولا پیکج مثالی ہے، کینولہ کی پیداوار کی فروخت نہایت آسانی سے ہوجاتی ہے ۔ اس کی برداشت کے بعد اگیتی بی ٹی کپاس اور بہاریہ کماد کی کاشت مناسب وقت پر ہو جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :