ڈرون حملوں پر حکومتی پالیسی میں تبدیلی کا تاثر غلط ہے ،ْ مصدق ملک

بدھ 18 اکتوبر 2017 14:31

ڈرون حملوں پر حکومتی پالیسی میں تبدیلی کا تاثر غلط ہے ،ْ مصدق ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی مصدق ملک نے ڈرون حملوں پر حکومتی پالیسی میں تبدیلی کے تاثر کو رد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کا امریکی ڈرون حملوں پر مؤقف آج بھی وہی ہے جو پہلے تھا۔ایک انٹرویو میں مصدق ملک نے کہاکہ حکومت نے کبھی امریکا کو قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دی ،ْہمارا پہلے دن سے یہی مؤقف رہا ہے کہ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حالیہ ڈرون حملے ہمارے لیے انتہائی تشویشناک ہیں اور ان پر بھی ہم نے وہی مؤقف اپنایا ہے جو ماضی میں ہونے والے حملوں پر رہا تھا۔انہوںنے کہاکہ اگرچہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی امریکی انتظامیہ کو واضح پیغام دے چکے ہیں کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف ایک مشترکہ کارروائی کرسکتا ہے لہذا اگر امریکا سمجھتا ہے کہ دہشت گرد اب بھی کسی علاقے میں موجود ہیں تو ہمیں اس کی نشاندہی کروائی جائے تاہم مصدق ملک نے کہا کہ حال ہی میں جو ڈرون حملے ہوئے وہ کسی مشترکہ کارروائی کا نتیجہ بھی نہیں ہیں کیونکہ اب تک امریکا نے اس سلسلے میں ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

اس سوال پر کہ اگر آپ کا مؤقف آج بھی وہی ہے تو پھر ان حملوں پر اب تک حکومت اتنی الجھن کا شکار کیوں ہے انھوں نے کہا ایسا بالکل بھی نہیں ہے اور جہاں تک وزارتِ خارجہ سے مذمت کا تعلق ہے تو وہ بھی آئندہ چند روز میں آجائے گی۔مصدق ملک نے کہاکہ ہم اسے پاکستانی کی مرضی سے ہونے والی کارروائی نہیں بلکہ ایک حملہ قرار دے رہے ہیں، خارجہ معاملات کی وجہ سے فوراً سے سخت ردعمل دینا بھی مناسب نہیں ہوتا، لہذا اسے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں بھی اٹھایا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :