کراچی ‘کراچی،گھریلو ملازمہ قتل کیس میں عدالت کا ڈی این اے رپورٹ پیش کرنیکا حکم

ڈی این اے رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت کا تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار 28اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی

بدھ 18 اکتوبر 2017 14:18

کراچی ‘کراچی،گھریلو ملازمہ قتل کیس میں عدالت کا ڈی این اے رپورٹ پیش ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس میں عدالت نے ڈی این اے اور تحقیقاتی رپورٹ پیش نہ کرنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 28اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔بدھ کوسٹی کورٹ میں 18 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تفتیشی افسر ڈی این اے اور کیمیکل رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور پولیس کو حکم دیا کہ 28 اکتوبر تک رپورٹ پیش کی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈیفنس کے علاقے سے 17 سالہ فاطمہ کی پھندا لگی لاش ملی تھی تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد ڈاکٹر نے قتل کی تصدیق کردی کرتے ہوئے کہا تھا کہ فاطمہ نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا، لڑکی کے چہرے، ہونٹوں اور سینے پر تشدد کے نشانات ہیں، جب کہ زیادتی کے حوالے سے نمونے بھی معائنے کے لیے لیبارٹری بھیجے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :