صوبے میں صحت کی ایمرجنسی نافذ کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

محکمہ خوراک میں مالی بے ضابطگیوں کیخلاف تحریک التوائے کار بھی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئی

بدھ 18 اکتوبر 2017 14:18

صوبے میں صحت کی ایمرجنسی نافذ کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2017ء) عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے صوبے میں صحت کی ایمرجنسی نافذ کرنے کے مطالبے کی قرارداد اور محکمہ خوراک میں مالی بے ضابطگیوں کے خلاف تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئی ۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ رائے ونڈوز ہسپتال کے باہر سڑک پر بچی کی پیدائش لمحہ فکریہ ہے ، 70کروڑ روپے کی لاگت سے رائے ونڈ ہسپتال تیار ہوا جو کہ کسی غریب کے کام نہ آیا ، اس سے قبل بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں،اس کے باوجود حکومت عوام کو طبی سہولیات مہیا کرنے میں ناکام ہے ، حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، سرکاری ہسپتالوں کی حالت تبدیل نہ ہوسکا،صرف عملے کو معطل کرنے کے علاوہ حکومت کوئی عملی کام نہ کر سکی جس سے صوبے بھر کی عوام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صوبہ بھر میں صحت کی ایمرجنسی نافذ کرے۔جبکہ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق محکمہ خوراک میں مختلف ٹھیکوں کی مد میں 6 برس کے دوران 7 ارب روپے سے زائد کے گھپلوں اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہو اہے نجی اخبار کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک نے جیوٹ بیگز، پی پی بیگز اور ایلومینیم فاسفیٹ گولیوں کے حصول کے لئے ٹھیکے وئیے تھے جن میں 6 سال کے دوران 7 ارب 10 کروڑ 61 لاکھ 76 ہزار 209 روپے کے گھپلے اور مالی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔

گھپلوں اور مالی بے ضابطگیوں کا معاملے محکمانہ اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں بھی بار بار اٹھایا گیا مگر محکمے کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔