پولیس ٹرک پر حملے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید، 22 زخمی ہوئے، بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘ اورا ین ڈی ایس ملوث ہیں، صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 18 اکتوبر 2017 12:28

پولیس ٹرک پر حملے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید، 22 زخمی ہوئے، ..
کوئٹہ۔18 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پولیس ٹرک پر دھماکہ خود کش لگتا ہے تاہم دھماکے کی نوعیت کی تحقیقات معلوم کی جارہی ہیں ،دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت6 افرادشہید جبکہ 22 زخمی ہوئے ہیں۔یہ بات انہوں نے بدھ کو پولیس کے ٹرک پر حملے کے بعد جائے وقوعہ کے معائنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ آج صبح 8 بجکر 25 منٹ پر دہشت گردوں نے پولیس کے ٹرک کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت6 افراد شہید جبکہ 22زخمی ہوئے ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ پولیس کے ٹرک پر ہونیوالا حملہ خود کش ہے تاہم تفصیلی رپورٹ آنے کے بعدہی حتمی کچھ کہا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘ اورا ین ڈی ایس ملوث ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑرہے ہیں اورآخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور دہشتگرد آسان ہدف کو نشانہ بناتے ہیں پولیس اہلکاروں پرحملے میں ملوث دہشت گردوں کے سہولت کاروں کوانصاف کے کٹہرے میں لائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کیلئے بم ڈسپوزل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارتحقیقات کررہے ہیںاور لاہور سے فرانزک ٹیم کوئٹہ پہنچے گی فرانزک نمونے حاصل کرنے تک سڑک ٹریفک کیلئے بند رہے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور بلوچستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کے واقعات کی منصوبہ بندی کرتے ہیں ۔