وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پی ایس ڈی پی کے تحت 291 ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک کھرب 47 ارب 29کروڑ روپے جاری کر دیئے

بدھ 18 اکتوبر 2017 12:16

وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے رواں مالی سال 2017-18ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگراموں 291 ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک کھرب 47ارب 29کروڑ 74لاکھ کے فنڈز جاری کئے جبکہ گزشتہ مالی سال 2016-17ء کے دوران اسی مدت تک ایک کھرب 10ارب 44کروڑ 83 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 1.2 فیصد زیادہ ہے۔

پلاننگ کمیشن کے ذرائع کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے دوران 10 ستمبر تک پہلی سہ ماہی میں ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف شعبوں کے لئے مجموعی فنڈز کے 17.6فیصد فنڈز جاری کردیئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے ترقیاتی پروگرام کے تحت 16.8 فیصد فنڈز جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

ٹرانسپورٹ و کیمیونیکیشن، واٹر، سوشل ویلفیئر، کلچر، سپشل ایریاز، خوراک و زراعت، صنعت و پیداوار ، ایرا و معدنیات کے شعبوں کیلئے فنڈز جاری ہوئے ہیں۔

پلاننگ کمیشن کے حکام کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مالی سال 2017-18ء کے دوران ترقیاتی اہداف کاحصول ممکن بنانے کیلئے تمام مالی ادارے، ڈویژنز اور منصوبوں پر کام کرنے والے ادارے ان منصوبوں کی فہرستیں فراہم کریں تاکہ عوامی مفاد کی حکومتی پالیسی کو مدنظر رکھ کر ان منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر اسی سال مکمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران وفاقی و صوبائی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 2513بلین روپے مختص کئے ہیں یہ بلند ترین تخمینہ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ ممکن بنایا گیا ہے جو پچھلے کی نسبت 25 فیصد زیادہ ہے۔

موجودہ حکومت ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنا رہی ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایاجا سکتا ہے کہ سی پیک منصوبے کی74 فیصد فنڈز بجلی سکیموں کیلئے مختص کئے جا چکے ہیں۔ مزید براں، ایل این جی و قدرتی گیس کی در آمد، ملک کے اند ر پائپ لائنز بچھانے، 3600 میگاواٹ ایل این جی سے بجلی بنانے ، 4500 میگاواٹ داسو، 4500 میگاواٹ دیا میر اور 969 میگاواٹ نیلم جہلم منصوبوں کی شروعات و تکمیل حکومت کی ان اقدامات کی عکاس ہے جس کا مقصد ملک میں بجلی بحران کا خاتمہ ہے۔