پنجاب میں سی پیک پر کام تیزی سے جاری جبکہ مغربی روٹ کو نظر اندازکیا جارہاہے، جماعت اسلامی

اسلام وپاکستان دشمن قوم کو نقصان پہنچارہے ہیں انڈین خفیہ ایجنسی را ،اسرائیلی موساد اور امریکن سی آئی اے خطے میں دہشت گردی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں

منگل 17 اکتوبر 2017 23:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ سی پیک مغربی روٹ پرکام شروع کیا جائے پنجاب میں سی پیک پر کام تیزی سے جاری جبکہ مغربی روٹ کو نظر اندازکیا جارہاہے ۔اسلام وپاکستان دشمن قوم کو نقصان پہنچارہے ہیں انڈین خفیہ ایجنسی را ،اسرائیلی موساد اور امریکن سی آئی اے اسلام وپاکستان کے دشمن اورخطے میں دہشت گردی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

دشمن قوتیں پاکستان میں انتشار،دہشت اور خوف کی فضاقائم کرنا چاہتی ہیں۔ کرپٹ سیاستدانوں کی وجہ سے سیاست بدنام ہوگئی ہے انتخابی نظام میں کرپشن کی وجہ سے عوام کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہاہے ۔سی پیک بلوچستان گوادر کی وجہ سے ہے اس لیے سب سے پہلے بلوچستان میں کام شروع کرنا چاہیے تھامگر صورتحال اس کے برعکس ہے ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کو ہمیشہ نظراندازکیاجارہاہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی ملک دشمن قوتوں کا قلع قمع اور ملک وقوم کی سلامتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی ہے۔سیاسی وعسکری قیادت ایسی دفاعی پالیسیاں مرتب کریں جو حقیقی معنوں میں عوام کو تحفظ فراہم کرسکیں۔غیر ملکی اسلام دشمن طاقتیں پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے کوتیار نہیں،وہ جنوبی ایشیا میں بھارت کو چودھراہٹ دینا چاہتی ہیں تاکہ چین اور پاکستان کو ترقی کرنے سے روکا جاسکے۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف سازشیں اس کی واضح مثال ہے۔بھارت کے بعداب امریکہ بھی پاک چین اقصادی راہداری منصوبے پر برملاتنقید کرتے ہوئے اسے ناکام بنانے کا اعلان کرچکا ہے۔ پاکستان نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف شروع ہونے والی جنگ میں سب سے بڑھ کر قربانیاں دیں ہیں۔ہمارے 60ہزار سے زائد افراد شہیداور10ہزار سے زائد سیکیورٹی فورسز کے اہلکاراور آفیسرز شہید ہوچکے ہیں اور ملکی معیشت کو سواسوارب ڈالر کاناقابل تلافی نقصان بھی برداشت کرنا پڑاہے۔

اس کے بدلے میں ملنے والی امداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکہ کی نام نہادجنگ کوخیر باد کہاجائے اور وسائل کارخ عوام کی فلاح وبہبود کی طرف موڑاجائے۔عالمی طاقتوں کے دہرے معیار کھل کر سامنے آچکے ہیں۔پاکستان کو جوعزت ومقام ملنا چاہئے تھا وہ نہیں ملا۔نام نہاد دہشتگردی کی جنگ میں اتنی ساری قربانیاںدینے کے باوجودآج بھی ہم سے ڈومور کامطالبہ کیاجاتاہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہپاکستانی قوم اس وقت معاشرتی ، تہذہبی ، تمدنی، لسانی اور سیاسی لحاظ سے خطرات و مسائل کا شکار ہے ۔ ہمارے ملک کے حکمران ہر شعبے میں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں ، تعلیم ، صحت ، روزگار اور انصاف سمیت تمام معاملات میں عام اور غریب آدمی مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہا ہے جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام اور مظلوم و محروم کی جان و مال کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے ایسا نظام جس میں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو ہر غریب کے بچے کو قلم اور کتاب ملے پینے کے لیے صاف پانی مہیا ہو اورعلاج معالجہ کی سہولتیں میسر ہوں ۔

ملک میں امن و امان ، عدل و انصاف ، روزگار کی فراہمی اور اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کے لیے ملک میں شریعت محمدؐی کو نافذ کیا جائے اگر ملک میں غربت اور معاشرے کے اندر مختلف طبقوں کی محرومیوں کو دور کرنا ہے تو یہ کام اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے ۔