سپریم کورٹ ، گوجرانوالہ میں قتل میں ملوث مجرم بارہ سال بعد ناکافی شواہد کی بناء پر بری

منگل 17 اکتوبر 2017 22:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) سپریم کورٹ نے گوجرانوالہ میں قتل کے ایک واقعہ میں ملوث سزایافتہ مجرم کو بارہ سال بعد ناکافی شواہد کی بناء پر بری کر تے ہوئے قراردیاہے کہ قتل کے مقدمات میں جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں پھر کہا جاتاہے کہ عدالت نے انصاف نہیں کیا ، منگل کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، یادرہے کہ ملزم قمرالزمان پر 2005 میں غلام صابر نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی جوہائیکورٹ نے برقراررکھی تھی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریکارڈ کاجائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ اس کیس میںاستغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے ان کاکہناتھا کہ ہمارے ہاں پولیس ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں عدالت کو یقین ہے کہ اس کیس میں بھی گواہ جھوٹے بنائے گئے ہیں فاضل جج نے کہاکہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے کیونکہ اللہ کا حکم ہے کہ سچی گواہی دواللہ تعالی سب کچھ جانتا ہے مگر پھر بھی شہادت مانگی جاتی ہے بعد ازاں عدالت نے ملزم کوبری کرنے کاحکم دیتے ہو ئے کیس نمٹادیا ۔

متعلقہ عنوان :