ملک کی معاشی شرح نمو میں کافی بہتری آئی ہے‘ لوڈشیڈنگ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے‘ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے اقدامات کئے ہیں‘ ایکسپورٹ کے مقابلے میں امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے

وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک کی پی ٹی وی سے گفتگو

منگل 17 اکتوبر 2017 22:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی شرح نمو میں کافی بہتری آئی ہے‘ لوڈشیڈنگ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے‘ 60 فیصد گیس کی کمی پوری کرلی ہے‘ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے اقدامات کئے ہیں‘ ایکسپورٹ کے مقابلے میں امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ منگل کو پی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال کے دوران اقتصادی شرح نمو میں کافی بہتری آئی ہے۔

جب مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت اقتصادی شرح نمو دو سے تین فیصد تھی جو اب بڑھ کر 5 سے 6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ پر بھی کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور آئندہ سال سے ہمارے پاس بجلی سرپلس ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں وہ منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے التواء کا شکار تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سی پیک کے تحت سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے۔

ملک میں سرمایہ کاری کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں اور شرح سود کو پہلی مر تبہ کم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں گیس کی پیداوار میں دو سے اڑھائی ارب مکعب فٹ کمی تھی لیکن موجودہ حکومت نے ملک میں 60 فیصد گیس کی کمی پر قابو پالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ہماری ایکسپورٹ کے مقابلے میں امپورٹ میں اضافہ ہوا ہی جس کی وجہ بجلی کی قلت ہے جس سے ہماری پیداوار کم رہی۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹل فارمیشن کی وجہ سے امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے باعث کارخانے لگ رہے ہیں جس کے لئے ہمیں مشینری درآمد کرنی ہے تاہم پچھلے چار سال کے دوران ہماری ایکسپورٹ بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غیر ضروری اشیاء کی درآمدات کو کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جتنی بھی ترقی ہو رہی ہے اس میں امپورٹ کا بوجھ بھی بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹل فارمیشن میں اشیاء پیداوار لازمی جزو ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اشیاء پیداوار میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام میں اڑھائی گنا اضافہ کیا‘ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کیا‘ ہم نے بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگائے اور ملک میں سب سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بجلی کے نئے کارخانے لگتے ہیں ان کا ٹیرف اپ لوڈ ہوتا ہے لیکن آہستہ آہستہ اس میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اب اس ٹیرف کو بدل دیا جائے گا کیونکہ اب ہم استحکام کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اب بھی مختلف شعبوں میں سبسڈی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کے لئے ہمیں ٹیکس کو بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے رینٹل پاور کے بقایا جات ادا کئے‘اداروں کی نجکاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان اداروں کو فعال کرنے کے لئے ان کی نجکاری ضروری ہے اور اس کے لئے سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :