قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 3 وفاقی وزراء اور7 وزرائے مملکت سمیت 71اراکین اسمبلی کورکنیت بحالی تک قومی اسمبلی سمیت قائمہ کمیٹی کے کسی بھی اجلاس میں شرکت سے روک دیا

سردار یوسف، حافظ عبد الکریم ، اویس لغاری ،عابد شیر علی ، محمدصفدر، طارق فضل چوہدری، شاہنواز رانجھا، جعفر اقبال ، جام کمال ،عبد الرحمان کانجو اور فہمیدہ مرزا شامل پہلے اپنے گوشوارے جمع کرو ا کر رکنیت بحال کروائیں، سیکرٹریٹ کی ہدایت

منگل 17 اکتوبر 2017 21:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے 3 وفاقی وزراء اور7 وزرائے مملکت سمیت 71اراکین اسمبلی کورکنیت بحالی تک قومی اسمبلی اجلاسوں سمیت کسی بھی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے بھی روک دیا،سیکریٹریٹ نے ہدایت کی کہ پہلے اپنے گوشوارے جمع کرو ا کر رکنیت بحال کروائیں، رکنیت بحال ہونے کی صورت میں ہی اراکین اسمبلی اجلاس یا کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے معطل ارکان کی فہرست بجھوائی گئی جس کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے معطل ایم این ایز کو خط لکھ دیا ہے، وفاقی وزیر مذہبی امورسردار محمدیوسف، وزیر مواصلات حافظ عبد الکریم ،وفاقی وزیر توانائی اویس خان لغاری ،سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دامادکیپٹن(ر) محمدصفدر، وزیرمملکت برائے کیڈطارق فضل چوہدری، وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شاہنواز رانجھا،وزیر مملکت برائے پورٹس اینڈ شپنگ چوہدری جعفر اقبال،عابد شیر علی ، جام کمال ،عبد الرحمان کانجو شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سابق سپیکر قومی اسمبلی اور موجودہ رکن فہمیدہ مرزا شامل ہیں۔قومی اسمبلی کی392میں سے 268ارکان نے گوشوارے جمع کرائے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کروانے پر اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کا فیصلہ الیکشن کمیشن کی جانب سے گوشوارے جمع نہ کرائے جانے پر کیا ہے ۔ سیکرٹریٹ نے بھی معطل اراکین کو کسی بھی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا۔

پہلے اپنے گوشوارے جمع کرو ا کر رکنیت بحال کروائیں، رکنیت بحال ہونے کی صورت میں ہی اراکین اسمبلی اجلاس یا کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے معطل ارکان کی فہرست بجھوائی گئی جس کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے معطل ایم این ایز کو خط لکھ دیا ہے کہ آپ اپنی رکنیت بحال ہونے تک نہ تو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو سکتے ہیں اور نہ ہی کسی قائمہ کمیٹی کی میٹنگ میں۔

اس لیئے ایوان میں آنے سے پہلے اپنے گوشوارے الیکشن کمیشن میں داخل کروا کر رکنیت بحال کریں۔واضح رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر261ااراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کر دی، الیکشن کمیشن کے مطابق ارکان کی رکنیت اثاثوں کی تفصیلات پر معطل کی گئی، رکنیت معطل کئے جانے والوں میں سینیٹ کے 7اورقومی اسمبلی کے 71 ارکان شامل ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے 38،پنجاب اسمبلی کے 84،سندھ اسمبلی کے 50 اور بلوچستان کے 11 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی، معطل ارکان میں سینیٹر محمد علی سیف، بیرسٹر فروغ نسیم، مولانا عطاء الرحمان، سینیٹر روبینہ خالد، تاج محمد آفریدی، ایم این اے شہریار آفریدی، وفاقی وزیر مذہبی امورسردار محمدیوسف، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دامادکیپٹن(ر) محمدصفدر، وزیرمملکت برائے کیڈطارق فضل چوہدری، وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شاہنواز رانجھا،وزیر مملکت برائے پورٹس اینڈ شپنگ چوہدری جعفر اقبال،سابق سپیکر قومی اسمبلی اور موجودہ رکن فہمیدہ مرزا شامل ہیں،قومی اسمبلی کی392میں سے 268ارکان نے گوشوارے جمع کرائے، سینیٹ کے 104میں سے 94ارکان ،، پنجاب اسمبلی میں371میں سی285ارکان ، سندھ اسمبلی کی168میں سے 118 ارکان، کے پی کے کے 129میں سی86ارکان اور بلوچستان کے 65میں 54ارکان نے اپنے گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے ہیں۔