تاجر اور صنعتکار ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،نثار احمد کھوڑو

تاجروںنے امن و امان کے مخدوش حالات میں بھی اپنی دھرتی نہیں چھو ڑی، صنعت و تجا رت عام شہریوں کے روزگار کا ذریعہ ہیں کر اچی اور حیدرآباد کی رونقیں لو ٹ آئی ہیں، حیدرآباد میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ ہونا چاہیے، نجی سکول ایجو کیشن آفیسر کی مشاورت سے 5فیصد فیسیں بڑھا سکتے ہیں، وزیر خوراک سندھ

منگل 17 اکتوبر 2017 21:12

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سینئر صوبائی وزیر خوراک نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ تاجر اور صنعتکار ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، تاجروںنے امن و امان کے مخدوش حالات میں بھی اپنی دھرتی نہیں چھو ڑی، صنعت و تجا رت عام شہریوں کے روزگار کا ذریعہ ہیں ، کر اچی اور حیدرآباد کی رونقیں لو ٹ آئی ہیں، حیدرآباد میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ ہونا چاہیے، نجی اسکول ایجو کیشن آفیسر کی مشاورت سے 5فیصد فیسیں بڑھا سکتے ہیں۔

وہ حیدرآباد ایوان صنعت و تجارت سیکریٹریٹ میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پرپی پی رہنماء راشد ربانی،وقار مہدی،سید علی نواز شاہ،صغیر قریشی،علی محمد سہتو،آفتاب خانزادہ،چیمبر کے صدر گوہر اللہ،تراب علی خوجہ،ضیاء الدین،سامن مل اوردیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے پہیے کو چلانے میں تاجر برادری کا کردار بہت اہم ہے،سندھ کا بڑا مسئلہ بیروز گاری ہے جسے تاجر برادری حل کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا سکڑ کر ایک موبائل فون میں آگئی ہے ڈیمانڈ اور سپلائی کا مسئلہ ہے،مسائل حل کرنے کے لئے دوڑ نہیں رہے بلکہ رینگ رہے ہیں،جدوجہد ساری زندگی چلتی ہے،آخری سانس تک کام کرتے رہنا ہی زندگی ہے ورنہ سبزی اور انسان میں فرق نہیں رہتا،انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ائیرپورٹ کی بحالی و ترقی کے لئے کسی نے نہیں سوچا یہاںانٹرنیشنل ائیر پورٹ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ امن وامان کے باعث اب جہازوں نے بھی ڈرنا شروع کردیاہے ماضی کے مقابلے میں کراچی اور حیدرآباد میں رونقیں بحال ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ ایسٹیٹ ، SESSI، لیبر ڈپارٹمنٹ اور محکمہ تحفظ ماحولیات حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مشاورت سے صنعتکاروں کے مسائل کا فو ری ازالہ کریں ، انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل سیکٹر وہ ترقی حاصل نہیں کر سکا جو اس کا مقام ہو نا چاہئے ، سندھ کی 7 ہزار بیمار صنعتیں بحال نہیں ہو رہیں اور نئی صنعتیں بھی کم لگ رہی ہیں ، آپریشنل صنعتی یونٹ میں مسائل کا سامنا ہے ، صنعتکاروں کے تعاون سے سندھ میں بیروزگا ری کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ کی منظوری کے بعد نجی اسکول 5فیصد فیس بڑھا سکتے ہیںیہ قانون موجود ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا محکمہ تعلیم کو ان معاملات کو دیکھنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں بڑے ممالک سے لوگوں کو نوکریوں سے نکالا جارہا تھا دبئی میں لوگ اپنی گاڑیاں تک چھوڑ کر چلے گئے،اس وقت پاکستان لوگوں کو نوکریاں دے رہا تھا،ہماری ایگریکلچر اچھی تھی،پہلے گندم ایمپورٹ کیا کرتے تھے اب ایکسپورٹ کررہے ہیں،پچھلے سال 3لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کی تھی اس سال 5لاکھ ٹن کا ہدف ہے،17لاکھ ٹن گندم موجود ہے جبکہ کھپت 10لاکھ ٹن ہے،انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ سے حیدرآباد چیمبر کی عمارت کے لئے پلاٹ اور حیدرآباد کے ترقیاتی کاموں کے لئے خصوصی پیکیج کی بات کریں گے جبکہ محکمہ ماحولیات سمیت دیگر محکموں کو تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کا پابند بنایا جائے گا۔

قبل ازیں چیمبر کے صدر گوہر اللہ نے خیرمقدمی کلمات کہے جبکہ چیمبر کے سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ نے تاجربرا دری کے مسائل پیش کئے، سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئر مین سامن مل نے عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کے لئے گندم کی فی کلو سرکاری قیمت30روپے مقرر کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سندھ حکومت رمضان پیکیج کے نام پر دیجانے والی سبسڈی کا استعمال یہاںکرے تاکہ عوام کو سستا آٹا فراہم کیا جاسکے۔