اعلیٰ تعلیمی کمیشن میں سرسید احمد خان کے 200ویں یوم پیدائش کے موقع پر تقریب

سرسید احمد خان نے برصغیر میں تعلیمی مقاصد کے فروغ کی داغ بیل ڈالی، وزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن

منگل 17 اکتوبر 2017 21:11

اعلیٰ تعلیمی کمیشن میں سرسید احمد خان کے 200ویں یوم پیدائش کے موقع پر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے منگل کو سرسید احمد خان کے 200ویں یوم پیدائش پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد سرسید احمد خان کی تعلیمی خدمات پر ان کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن مہمان خصوصی تھے جبکہ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، سرسید احمد خان کے پڑ پڑپوتے سیّد احمد مسعود اور پڑ پڑ نواسے سید اسد الله مسعود، سندھ مدرسة الاسلام کے وائس چانسلر ڈاکٹر شیخ محمد علی اور دیگر ماہرین تعلیم کے علاوہ طلباء کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

انجینئر بلیغ الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد خان نے مسلمانانِ برصغیر میں جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے حوالہ سے آگاہی بیدار کی اور ساتھ ہی مسلمانوں کے احوال کے ترجمانی بھی کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان نے برصغیر میں تعلیمی مقاصد کے فروغ کی داغ بیل ڈالی اور آج اسی کا ثمر ہے کہ پاکستان میں جامعات کی تعداد 188 تک جا پہنچی ہے۔

انہوں نے سرسید احمد خان کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غربت جرائم کو جنم دیتی ہے جبکہ اِن دونوں مسائل کا حل علم پر مبنی معیشت میں مضمر ہے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستانی قوم سرسید احمد خان کی احسان مند ہے کہ انہوں نے برصغیر میں جدید تعلیم کو فروغ دینے کیلئے بہترین تعلیمی اداروں کی بنیاد رکھی اور مسلمانان ہند میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان نے ایک قائد کی حیثیت سے پسماندہ مسلمانوں کو علم کی روشنی کے ذریعے جہالت کے اندھیروں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرسید نے مسلمانوں کو بیدار کیا اور ان کی سمت متعین کی۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں سرسید کی تعلیمات پر عملدرآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر سیّد احمد مسعود نے سرسید کی زندگی کے نمایاں پہلوئوں پر روشنی ڈالی اور ان کی کردار سازی میں ان کی والدہ کے کردار کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرسید ایک مصلح، ماہرِ تعلیم اور 19 ویں صدی کے اعلیٰ سیاستدان تھے۔ سید اسد اللہ مسعود نے کہا کہ سرسید احمد خان مسلمانوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دی۔ انہوںنے کہا کہ سرسید عاشق رسولؐ تھے جنہوں نے جدید تعلیم کی ترویج کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کی تعلیم کے حصول پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر شیخ محمد علی اور دیگر نمایاں شخصیات نے بھی سرسید احمد خان کی زندگی کے متعدد پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ طلباء کی طرف سے ٹیبلوز پیش کئے گئے اور ایک پینٹنگ مقابلہ کا بھی انعقاد ہوا۔

متعلقہ عنوان :