مسلمانانِ بر صغیر میں جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی بیدارکی اور ساتھ ہی مسلمانوں کے احوال کے ترجمانی بھی کی ،

سر سید احمد نے بر صغیر میں تعلیمی مقاصد کے فروغ کی داغ بیل ڈالی ، اُسی کا ثمر ہے کہ پاکستان میں جامعات کی تعداد 188 تک جا پہنچی ہے وفاقی وزیر تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان کاایچ ای سی کی طرف سے سر سید احمد خان کی200ویں یومِ پیدائش پر منعقدہ تقریب سے خطاب

منگل 17 اکتوبر 2017 20:51

مسلمانانِ بر صغیر میں جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کہاہے کہ مسلمانانِ بر صغیر میں جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی بیدارکی اور ساتھ ہی مسلمانوں کے احوال کے ترجمانی بھی کی ، سر سید احمد خان نے بر صغیر میں تعلیمی مقاصد کے فروغ کی داغ بیل ڈالی اور آج اُسی کا ثمر ہے کہ پاکستان میں جامعات کی تعداد 188 تک جا پہنچی ہے۔

منگل کے روزاعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے سر سید احمد خان کی 200ویں یوم پیدائش پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد سر سید احمد خان کی تعلیمی خدمات پر اُن کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا۔ اس موقع پروزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمان مہمان خصوصی تھے، جبکہ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد ، سر سید احمد خان کے پڑ پڑپوتے سیداحمد مسعود اور پڑ پڑ نواسے سید اسداللہ مسعود ، سندھ مدرستہ الاسلام کے وائس چانسلر ڈاکٹر شیخ محمد علی اور دیگر ماہرین تعلیم کے علاوہطلباء کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ سرسید احمد خان نے مسلمانانِ بر صغیر میں جدید سائنسی تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی بیدارکی اور ساتھ ہی مسلمانوں کے احوال کے ترجمانی بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ سیر سید احمد خان نے بر صغیر میں تعلیمی مقاصد کے فروغ کی داغ بیل ڈالی اور آج اُسی کا ثمر ہے کہ پاکستان میں جامعات کی تعداد 188 تک جا پہنچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سر سید احمد خان کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غربت جرائم کو جنم دیتی ہے ، جبکہ اِن دونوں مسائل کا حل علم پر مبنی معیشت میں مضمر ہے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستانی قوم سر سید احمد خان کی احسان مند ہے کہ انہوں نے برصغیر میں جدید تعلیم کو فروغ دینے کے لئے بہترین تعلیمی اداروں کی بنیاد رکھی اور مسلمانان ہند میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سر سید احمد خان نے ایک قائد کی حیثیت سے پسماندہ مسلمانوں کو علم کی روشنی کے ذریعے جہالت کے اندھیروں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سر سید نے مسلمانوں کو بیدار کیا اور اُن کی سمت متعین کی۔ انہوںنے زور دیا کہ ہمیں سر سید کی تعلیمات پر عمل درآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر سید احمد مسعود نے سر سید کی زندگی کے نمایاں پہلوئوں پر روشنی ڈالی اور ان کی کردار سازی میں ان کی والدہ کے کردار کا اُجاگر کیا۔

انہوںنے کہا کہ سر سید ایک مصلح، ماہرِ تعلیم، اور انیسویں صدی کے اعلیٰ سیاستدان تھے۔ سید اسداللہ مسعود نے کہا کہ سر سید احمد خان مسلمانوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دی ۔ انہوںنے کہا کہ سر سید عاشق رسول تھے جنہوں نے جدید تعلیم کی ترویج کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کی تعلیم کے حصول پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر شیخ محمد علی اور دیگر نمایاں شخصیات نے بھی سر سید احمد خان کی زندگی کے متعدد پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ طلباء کی طرف سے ٹیبلوز پیش کئے گئے اور ایک پینٹنگ مقابلے کا بھی انعقاد ہوا۔

متعلقہ عنوان :