پنجاب یونیورسٹی نے کپاس کے منفرد بیج کو ملک بھر میں کسانوں تک پہنچانے کے لئے 7 کمپنیوں سے معاہدے کر لئے

ملکی معیشت کو 4 ارب ڈالر تک کا فائدہ ہو گا، وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کمپنیوں کے نمائندوں کی سائنسدانوں کو مبارکباد

منگل 17 اکتوبر 2017 20:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) پنجاب یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے کپاس کے منفرد بیج کی کسانوں تک رسائی کے لئے سات ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس سلسلے میں معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب وائس چانسلر آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کی۔

اس موقع پر ڈائریکٹر سنٹرآف ایکسیلنس ان مالیکولربائیولوجی پروفیسر ڈاکٹر طیب حسنین، ڈاکٹر ادریس احمد ناصرسمیت سات ملٹی نیشنل کمپنیوںبشمول اوریگوگروپ ملتان ، بہار سیڈ کارپوریشن (رجسٹرڈ) صادق آباد، آئی سی آئی پاکستان (لمیٹیڈ ) لاہور، جالندرپرائیویٹ (لمیٹڈ) لاہور، نیلم سیڈزجہانیاں، سنکروپ گروپ ملتان اور ویل اے جی کارپوریشن ملتان کے حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے ثمرات ملک اور عوام تک پہنچانے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت اس بیج سے دو سالوں تک نتائج فراہم ہونا اشروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیج کی بدولت ملکی معیشت کو 4 ارب ڈالر تک کا فائدہ پہنچے گا جب کہ کسانوں کو فی ایکڑ 20 ہزار روپے کی بچت ہو گی۔

اور 8 ملین ایکٹر پر بیج کی کاشت سے کسانوں کو مجموعی طور پر 144 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بیج کو دوبارہ بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیج بیماریوں، وائرس کے خلاف مزاحمت کرنے کے ساتھ خشک سالی کو روکنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی ٹی کاٹن بیج ملک میں تیار ہونے والا جدید جینیاتی بیج ہے جو بیماریوں اور وائرس کے خلاف سخت مزاحمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اقسام کومالیکیولر جنیٹک انجینئرنگ اور ڈی این اے کلوننگ کے ذریعے ڈیویلپ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سات ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ان اقسام کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی اور آج ان کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیج پنجاب یونیورسٹی کے سائنسدانوں بشمول ڈاکٹر طیب حسنین ، ڈاکٹر ادریس ناصر، ڈاکٹر علی شاہد ، ڈاکٹر کوثر ملک ، ڈاکٹر بشریٰ راشد اور ڈاکٹر عبدالقیوم کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان بیجوںکو پاکستانی زراعت میں استعمال کرنے کیلئے مارکیٹنگ کے ذریعے کمرشلائز کیا جائے گا جس سے نہ صرف کپاس کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا بلکہ پنجاب یونیورسٹی کو بھی آمدن حاصل ہوگی اور تحقیقی منصوبوں کو مزید فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ملکی معیشت کو مضبوط کرنے میں اپناکردار ادا کر رہی ہے۔ اس موقع پر کمپنیوں کے نمائندوں نے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی کی سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی یہ تحقیق ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور کسانوں کی خوشحالی میںبھرپور کردار ادا کرے گی۔