بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کے زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی فزیکل ویری فیکشن کے ذریعے لاکھوں روپے کی بچت ہوئی ہے، وسیم اختر

مختلف محکموں میں زیر استعمال سروسز وہیکلز اور جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن شروع کردی گئی ہے تاکہ انہیں پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی سمیت دیگر معاملات قواعد وضوابط کے تحت لائے جاسکیں، میئرکراچی

منگل 17 اکتوبر 2017 20:17

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کے زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی فزیکل ویری ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کے زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی فزیکل ویری فیکشن کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل پر اٹھنے والے اخراجات کی مد میں لاکھوں روپے کی بچت ہوئی ہے اور اب مختلف محکموں میں زیر استعمال سروسز وہیکلز اور جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن شروع کردی گئی ہے تاکہ انہیں پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی سمیت دیگر معاملات قواعد وضوابط کے تحت لائے جاسکیں، ان گاڑیوں کو پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی روک دی گئی ہے جو استعمال کے قابل نہیں اور آئندہ صرف انہی گاڑیوں کے لئے ایندھن جاری ہوگا جو فزیکل ویری فیکشن کے لئے پیش کی گئی ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ افسران خاص طور پر سربراہان محکمہ جات اپنا قبلہ درست کرلیں کیونکہ ادارے کو پہلے ہی فنڈز کی کمی کا سامنا ہے اور کسی کو بھی خلاف قانون بلدیاتی وسائل کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاسکتی، میئر کراچی کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں کے زیر استعمال سروسز وہیکل اور جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن کا منگل سے آغاز ہوگیا جس کے دوران محکمہ میونسپل سروسز ، سٹی وارڈن، لینڈ اینٹی انکروچمنٹ، ویٹرنری سروسز، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر، ورکس اینڈ سروسز اور محکمہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز میں زیر استعمال سروسز وہیکلز اور جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن 17تا 30 اکتوبر 2017 ء محکمہ وہیکل کے دفتر واقع کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں کی جائے گی، اس ضمن میں بنائے گئے شیڈول کے مطابق 17 اکتوبر کو محکمہ سٹی وارڈن کی سروسز وہیکل کی فزیکل ویری فیکشن وہیکل کمیٹی کے ذریعے کی گئی جبکہ 18 اکتوبر کو ویٹرنری سروسز اور محکمہ لینڈ اینٹی انکروچمنٹ 19 اور 20 اکتوبر کو ، محکمہ کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن کے تحت سفاری پارک، کراچی زو، کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس، پیپلزاسپورٹس کمپلیکس اور ویمن اسپورٹس کمپلیکس، 23 اور24 اکتوبر کو، محکمہ میونسپل سروسز کے تحت ایم پی ڈی، فیومیگیشن ، فائربریگیڈ، ریسکیو 1122 اور ہاکس بے بوٹ، 23،24 اکتوبر ، محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر 25 اکتوبر ، محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے تحت الیکٹریکل اینڈ میکنیکل اور انجینئرنگ کی فزیکل ویری فیکشن 26 اکتوبر کو جبکہ محکمہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز بشمول عباسی شہید اسپتال، سوبھراج میٹرنٹی اسپتال، ایس آر ایس اسپتال، لپروسی اسپتال، کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز، لانڈھی میڈیکل کمپلیکس، اسپنسر آئی اسپتال، ریسکیو1122 ، نذیر حسین کڈنی سینٹر، سی ای سی لانڈھی، میڈیکل اسٹور، میڈیکل ہیلتھ اور گذدرآباد میٹرنٹی اسپتال کی گاڑیوں اور جنریٹرز کی ویری فیکشن 27 اکتوبر کو جبکہ محکمہ اسٹور اینڈ پروکیورمنٹ و پرنٹنگ پریس کی سروسز وہیکلز کی فزیکل ویری فیکشن 30 اکتوبر کو صبح 11 بجے کی جائے گی، اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کو اپنی سروسز محکمہ وہیکل کے دفتر میں وہیکل کمیٹی کی روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، عدم تعمیل پر ایسی تمام گاڑیوں / جنریٹرز کے لئے پیٹرول کوٹہ جاری نہیں کیا جائے گا اور انہیں ناقص یا غیر کارآمد تصور کیا جائے گا، واضح رہے کہ قبل ازیں میئر کراچی کے احکامات پر محکمہ وہیکل بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں میں تعینات افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کی فزیکل ویری فیکشن کا کام مکمل کرچکا ہے جس کی روشنی میں افسران کو پیٹرول کوٹے کا اجراء شروع ہوچکا ہے تاہم میئرکراچی وسیم اختر نے سروسز وہیکلز کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل کی خورد برداور خراب اور ناکارہ گاڑیوں کے لئے بھی ایندھن جاری ہونے کی اطلاعات کے پیش نظر افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کے ساتھ ساتھ مختلف محکموں میں زیر استعمال سروسز وہیکلز اور جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن کے احکامات بھی جاری کردیئے تھے جس کے مطابق ان گاڑیوں کی ویری فیکشن شروع کردی گئی ہے اور آئندہ صرف انہی گاڑیوں کو پیٹرول اور ڈیزل فراہم کیا جائے گا جو فزیکل ویری فیکشن کے لئے پیش کی جائیں گی جبکہ جنریٹرز کی فزیکل ویری فیکشن کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام اسپتالوں ، دفاتر اور فائر اسٹیشنز میں نصب جنریٹرز کا معائنہ کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی تمام گاڑیوں کی فزیکل ویری فیکشن کا عمل جلد از جلد مکمل کرلیا جائے اور صرف انہی گاڑیوں کو پیٹرول جاری کیا جائے جو درست حالت میں ہیں، انہوں نے وہیکل ڈپارٹمنٹ میں گاڑیوں کی چیکنگ کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے ارکان کو ہدایت کی کہ گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل شفاف طریقے سے قواعد و ضوابط کے مطابق انجام دیا جائے اور ہر صورت متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق سرکاری گاڑیوں کے استعمال کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی گاڑیوں کے لئے جاری ہونے والے پیٹرول کوٹے کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے گاڑیوں کی چیکنگ کا فیصلہ ایسی اطلاعات کے پیش نظر کیا گیا کہ کے ایم سی کی بہت سی ایسی گاڑیوں کے لئے بھی پیٹرول جاری ہوا ہے جو استعمال کے قابل نہیں لہٰذا اس معاملے پر فوری توجہ دی گئی اور وہیکل ڈپارٹمنٹ کے تحت کے ایم سی کی تمام گاڑیوں کی فزیکل ویری فیکشن کا عمل شروع کیا گیاجسے جلد از جلد مکمل کرکے صرف انہیں گاڑیوں کو پیٹرول جاری ہوگا جو صحیح حالت میں ہیں اور قواعد و ضوابط کے تحت سرکاری امور کی انجام دہی کے لئے استعمال ہورہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :