تنازعات حل کرنے کیلئے قائم کونسلوں کا موجودہ نظام پختونوں کے روایتی جرگہ کلچر کی بہترین مثال ، ڈی پی او کوہاٹ

منگل 17 اکتوبر 2017 19:43

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) کوہاٹ کے ضلعی مصالحتی کونسل نے لاکھوں روپے کی کاروباری لین دین کا ایک اورتنازعہ فریقین کی باہمی رضامندی سے حل کردیاہے۔یہ تنازعہ مقامی افراد کے مابین لینڈ پراپرٹی اور گاڑیوں کی بارگیننگ کی بنیاد پر ایک عرصہ سے چلا آرہا تھا جسکاڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل(ڈی آر سی) کوہاٹ کی مفاہمتی مداخلت کے باعث منصفانہ حل تلاش کرکے حقدار کو مجموعی طور پردس لاکھ روپے کے واجب الادا قرضے واپس دلادئیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے ڈی آر سی کوہاٹ کے جیوری ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جسمیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جاوید اقبال ،ڈی ایس پی سٹی رضا محمد ،ایس ایچ او تھانہ چھائونی انسپکٹر محمد علی ، ڈی آر سی ممبران حاجی عابد پراچہ،سید فائق علی شاہ بنوری،پیر دلدارحسین شاہ بنوری اور دونوں فریقین کے افراد موجود تھے۔

(جاری ہے)

تقریب میں ڈی پی او کوہاٹ جاوید اقبال نے مختصر عرصے کے دوران لاکھوں روپے کے کاروباری لین دین کا بڑا تنازعہ حل کرنے پر ڈی آر سی کے فعال کردار کو سراہا اور تنازعات کے حل کونسلوں کے موجودہ نظام کو پختونوں کے روایتی جرگہ کلچر کی بہترین مثال قرار دیا ۔

انہوں نے دس لاکھ روپے کی قرض دارفریق نادر شاہ سکنہ مسلم ٹائون کی طرف بقایا رقم قرض خواہ فریق پیائو الدین ساکن جرما کے حوالے کرتے ہوئے دونوں فریقین کے افراد کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری یقینی بنانے کی تلقین کی ۔ڈی پی او کا کہنا تھا کہ عوام کے باہمی تنازعات کے حل کے حوالے سے ڈی آر سی کا مسلمہ کردار فراموش نہیں کیا جاسکتا کیونکہ صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی غرص سے ڈی آر سی ممبران کے مفاہمتی کردار کے باعث لوگوں کے باہمی تنازعات کسی قسم کی تصادم اور خونریزی کے واقعات رونما ہونے سے پہلے افہام و تفہیم سے حل ہورہے ہیں اور یوں نہ صرف مخلوق خدا کو میرٹ پر مبنی ریلیف انکی دہلیز پر بہم پہنچائی جارہی ہے بلکہ ڈی آر سی کے تحت فریقین کی مابین ہاہمی رضامندی سے طے ہونیوالے منصفانہ فیصلوں کی بدولت تھانوں اور عدالتوں پر مقدمات کا بے جا بوجھ بھی بتدریج کم ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے قلیل عرصے میں ڈی آر سی کوہاٹ نے اب تک ایک کروڑ تراسی لاکھ روپے کے لین دین کے تنازعات فریقین کی باہمی رضامندی سے حل کرنے کا اہم کارنامہ انجام دیا ہے جو کہ امن کی راہ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :