چنے کی کاشت ہمیشہ ڈرل یا پور سے کی جائے تاکہ بیج مناسب وتر میں گرے،محکمہ زراعت

منگل 17 اکتوبر 2017 19:31

ملتان۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء)محکمہ زراعت ملتان کے مطابق آبپاش علاقوں کے لئے چنے کا وقت کاشت 20 اکتوبر تا 15 نومبر تک فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر اور وسطی وجنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع جبکہ زیادہ زرخیز اور ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کا وقت کاشت 20 اکتوبر تا 10 نومبر ہے۔محکمہ زراعت کے مطابق کاشتکاراچھی پیداوار کے حصول کے لیے دیسی چنے کی اقسام بلکسر 2000، پنجاب 2008، ونہار 2000، بٹل 98، سی ایم 98، بھکر 2011، بٹل 2016 اور نیاب سی ایچ 2016 جبکہ کابلی چنے کی اقسام سی ایم 2008، نور 91، نور 2009، نور 2013 اور ٹمن 2013 کاشت کریں۔

چنے کی کاشت ہمیشہ ڈرل یا پور سے کی جائے تاکہ بیج مناسب وتر میں گرے اور بیج کی روئیدگی اچھی ہو۔ ہلکی میرااورریتلی زمینوں میں قطاروں کا درمیانی فاصلہ ایک فٹ جبکہ بھاری میراا و زیادہ بارش والے علاقوں میں فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھا جائے۔

(جاری ہے)

شرح بیج 30 تا 35 کلوگرام فی ایکڑ ڈالیں اور پودوں کا درمیانی فاصلہ 6 انچ رکھیں۔ ایک ایکڑ میں 85 سے 95 ہزار پودے ہونا ضروری ہیں۔

بیج کی گریڈنگ کر کے موٹے دانے الگ کئے جائیں۔ فصل کو بیماریوں سے محفوظ کرنے کے لئے سرایت پذیر پھپوند کش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل بحساب 3 گرام فی کلو گرام بیج لگا کر کاشت کیا جائے۔ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی مخلوط کاشت بڑی کامیاب رہی ہے۔ 4 فٹ کے فاصلہ پر کاشتہ کماد میں بیڈپر چنے کی 2لائنیں جبکہ 2 تا اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر کاشتہ کماد میں چنے کی ایک لائن کاشت کی جائے۔ آبپاش علاقوں میں ڈی اے پی ڈیڑھ بوری یا ٹی ایس پی ڈیڑھ بوری + یوریا آدھی بوری یا ایس ایس پی 18 فیصد 4 بوری + یوریا آدھی بوری فی ایکڑ استعمال کی جائے۔