سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کے معاملے پر تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی عملدرآمد کیا جائے گا ،مسلمان ہونے کی پہلی شرط ہی لا الہ اللہ اور ختم نبوت ؐ کے عقیدے پر کامل یقین ہے،

صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خاں کا پنجاب اسمبلی میں خطاب

منگل 17 اکتوبر 2017 18:55

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی ..
لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خاں نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کے معاملے پر تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر من وعن عملدرآمد کیا جائے گا ،مسلمان ہونے کی پہلی شرط ہی لا الہ اللہ اور ختم نبوت ؐ کے عقیدے پر کامل یقین ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر کسی کا اس پر کامل یقین نہیں تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے اور وہ شخص مسلمان ہی نہیں ۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ ٹی وی ٹا ک شو میں دئیے گئے میر ے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ، پوری دنیا میں بر صغیر خصوصاًپاکستان کے لوگ عشق نبیؐ میں سب سے آگے ہیں او راس کا متعدد بار مظاہرہ بھی ہوا ہے ، دنیا کے کسی خطے میں بھی شان رسولؐ میں کوئی گستاخی ہوتو دنیا کے کسی خطے میں اگر رد عمل سامنے آیا ہے تو وہ پاکستان ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ اس بات سے متفق ہوں کہ ماسوائے علماء جو دین کے جزویات کو سمجھتے ہیں اور جنہیں شریعت پر مکمل عبور ہے وہی بات کریں اور عام آدمی کو ان معاملات کو ایسے زیر بحث نہیں لانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھاکہ پاکستان کے آئین میں غیر مسلم اقلیتوں کو ہر طرح کی مذہبی اور شہری آزادی حاصل ہے اور ان کے جان و مال اور مذہبی عبادتگاہوں کی حفاظت حکومت کا فرض ہے لیکن جہاں تک قادیانیوں کا تعلق ہے تو ان کا معاملہ مختلف ہے کیونکہ انہیں غیر مسلم اقلیت کے طور پر مذہبی آزادی نہیں دی جا سکتی، یہ خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم نہیں کرتے اور خود کو مسلمان ظاہر کر کے شعائر اسلام کی پریکٹس کرتے ہیں اور ان کی کتب اور رسائل میں آیات کا حوالہ دیا گیا ہے اور انہیں ضبط کیا گیا ہے لیکن میرے اس بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر دیکھا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ؐ کے معاملے میں قطعاً کوئی دوسری رائے نہیں ، اگر علماء کرام یا اراکین اسمبلی اس حوالے سے کوئی تدبیر یا تجاویز دیتے ہیں تو ان پر عملدرآمد ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کے معاملے پر تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائی ہے یہ کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اسے من و عن تسلیم کیا جائے گا ، اگر مولانا الیاس چنیوٹی اس حوالے سے کوئی لیگل ایکشن ایوان کے علم میں لانا چاہتے ہیں توحکومت اسی سپرٹ سے اس پر عملدرآمد کے لئے تیار ہے۔