لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کو فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے کیس میں صوبائی سیکرٹری خزانہ کل (بدھ کو) ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا

منگل 17 اکتوبر 2017 18:28

لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کو فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے کیس میں صوبائی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے عدلیہ کو فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے کیس میں صوبائی سیکرٹری خزانہ کل (بدھ کو) ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست گزار ضلعی عدلیہ کے سابق ججز کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ انہیں جوڈیشل الائونس فراہم نہ کیا جانا امتیازی سلوک ہے۔

وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کی جانب سے سرکاری وکلاء نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فنڈز محدود ہونے کی وجہ سے جوڈیشل الائونس فراہم نہیں کیا جا سکتا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کے پاس تو دہشت گردی عدالتوں، احتساب عدالتوں، سروس ٹربیونلز اور صارف عدالتوں میں ججز کی فراہمی کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں، عدالتوں میں ججز کے نہ ہونے سے مقدمات التواء کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مضبوط عدلیہ ہی مضبوط انتظامیہ کی بنیاد ہے، موثر عدالتی نظام کے ذریعے ہی انتظامیہ موثرطریقے سے کام کرسکتی ہے، عدلیہ کو کم فنڈز دینا ہیں یا زیادہ، انصاف فراہم کرنے کے ذمہ دار آئینی ادارے کا معاملہ اسمبلی میں لے جا کر بحث کیوں نہیں کرائی جاتی، کم از کم مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اتنے فنڈز تو فراہم کئے جائیں تاکہ ججز کی کمی کو دور کیا جا سکے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس کی وضاحت کیلئے سیکرٹری خزانہ عدالت میں پیش ہو کر وضاحت کریں کہ اس معاملے کو اسمبلی میں زیر بحث لانے کیلئے کیا اقدامات کرنے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج برو ز بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :