لاہور ہائیکورٹ نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کے قتل کے مقدمے کی دوسرے ضلع میں منتقلی کی درخواست منظور کر لی

منگل 17 اکتوبر 2017 18:00

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سمیعہ شاہد کے قتل کے مقدمے کی جہلم سے دوسرے ضلع کی دہشت گردی عدالت میں منتقلی کی درخواست منظور کر لی۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف سید منصور علی شاہ نے مقدمے کے ٹرانسفر کی درخواست پر سماعت کی۔مقتولہ کے شوہر مختار اعظم کے وکیل ملک اویس خالد نے موقف اختیارکیا کہ سمیعہ شاہد قتل کیس میں نامزد ملزمان مدعی مقدمہ اور گواہوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملزمان کی دھمکیوں کی بناء پر مقدمہ کی پیروی کرنے والے مدعی اور گواہوں کی جان کو خدشات لاحق ہیں جس کی وجہ سے وہ دہشت گردی جہلم کی عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔انہوں نے استدعا کی کہ مدعی اور گواہوں کی جان کے تحفظ کیلئے کیس کو جہلم سے دوسرے ضلع میں موجود دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا جائے،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خرم خان نے عدالت کو بتایا کہ انہیں مقدمے کے ٹرانسفر سے کوئی اعتراض نہیں۔جس پرعدالت نے مقدمے کو لاہور منتقل کرنے کی استدعا مشروط طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو گوجرانوالہ یا شیخوپورہ کی دہشت گردی عدالت میں منتقل کر دیا جائے گا۔