لاہور ہائیکورٹ، پنجابی زبان کو پرائمری نصاب کا حصہ بنانے کیلئے درخواست پر وفاقی و پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

منگل 17 اکتوبر 2017 17:50

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجابی زبان کو پرائمری نصاب کا حصہ بنانے اور پنجابی زبان کے فروغ کیلئے درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزارپنجابی پرچار سوسائٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب میں بسنے والوں کی مادری زبان پنجابی کو پرائمری نصاب کا حصہ نہ بنانا آئین پاکستان کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 251 پر عمل درآمدکا حکم دے چکی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجو وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب پنجابی زبان کے فروغ اور اسے نصاب میں شامل کرنے کے لئے اقدامات نہیں کر رہی، انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب کے علاوہ سندھ اور دیگر صوبوں میں مقامی زبان کو پرائمری تعلیم کا حصہ بنایا گیا ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پنجابی زبان کے فروغ اور پنجابی زبان کو پرائمری نصاب میں شامل کرنے کیلئے قانون سازی کے احکامات صادر کرے۔

جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔