ڈیجیٹل معیشت کی بڑھتی مانگ چین کی اقتصادی ترقی کے لئے ایندھن کا کام کر رہی ہے،چینی سرکاری ذرائع ابلاغ

چین کی ڈیجیٹل معیشت 18.9 فیصدبڑھ کر 22.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی، سی آئی آئی سی ٹی 2030تک ڈیجیٹل معیشت چین کی کل معیشت کا 50فیصد ہونے کی توقع ہے،سی آئی آئی سی ٹی

منگل 17 اکتوبر 2017 17:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) چین میں ڈیجیٹل معیشت کی بڑھتی مانگ چین کی اقتصادی ترقی کے لئے ایندھن کا کام کر رہی ہے،چین کی ڈیجیٹل معیشت 18.9 فیصدبڑھ کر 22.6 ٹریلین یوآن (3.35 ٹریلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے،یہ اضافہ چین کی مجموعی معیشت کی توسیع سے زیادہ ہے۔چینی سرکاری نشریاتی ادرہ نے چین اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ مواصلات ٹیکنالوجی (سی آئی آئی سی ٹی) کی طرف سے جاری کردہ وائٹ پیپر کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین میں ڈیجیٹل معیشت کی مانگ میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ اس وقت چین میں ڈیجیٹل معیشت کی بڑھتی مانگ چین کی اقتصادی ترقی کے لئے ایندھن کا کام کر رہی ہے۔

چین کی ڈیجیٹل معیشت 18.9 فیصدبڑھ کر 22.6 ٹریلین یوآن (3.35 ٹریلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے،یہ اضافہ چین کی مجموعی معیشت کی توسیع سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ڈیجیٹل معیشت، جو بھی انٹرنیٹ معیشت کے نام سے جانا جاتا ہے، ڈیجیٹل کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔جس میں نئے کاروباری ماڈل جیسے ای کامرس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ادائیگی کی خدمات شامل ہیں۔ وائٹ پیپر کے مطابق چین کی ڈیجیٹل معیشت مجموعی معیشت سے نمایاں طور پر زیادہ اضافہ ہوا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2020تک جی ڈی پی کے اکاؤنٹ میں چین کی ڈیجیٹل معیشت کی قدر میں بھی تیزی سے اضافہ متوقع ہے اور 2030تک ڈیجیٹل معیشت چین کی کل معیشت کا 50فیصد ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :