Live Updates

پارلیمانی کمیٹی کے 14اجلاسوں میںصرف’’نشستن،گفتن اور برخاستن‘‘ حاصل وصول کچھ نہ ہوا

تحریک انصاف نے کمیٹی کی تمام سابقہ کاروائی پر اعتراض اٹھا دیا ، شاہ محمود قریشی کی جگہ شیریں مزاری کو شامل کرنے پر ڈیڈلاک ، اجلاس میں قومی احتساب کمیشن کے قیام پر بھی سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا احتساب قوانین کو بالکل بدل دینے کا تاثر غلط ہے،آفس آف پبلک ہولڈر،احتساب کا وقت،کرپشن،کرپٹ پریکٹسز، ٹرائل پر اتفاق نہیں ہوا ،ٹرائل کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا،طریقہ کار پر کمیٹی بنا دی ہے،کمیٹی میں انوشہ رحمان،محسن رانجھا،ایس اے اقبال قادری شامل ہیں، عوامی عہدہ رکھنے والوں کے احتساب کی ابھی تعریف کرنی ہے، ججز،جرنیلوں کا قومی احتساب کمیشن سے احتساب کرانے کی مخالفت کی ہے، وفاقی وزیرقانون زاہد حامد تحریک انصاف نے نئے احتساب کمیشن قانون کا مسودہ مسترد کردیا، تحریری طور پر اپنے اعتراضات پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردیئے ،شیریں مزاری نے احتساب کمیشن کے مجوزہ قانون پر 8 نکاتی اعتراضات زاہد حامد کے حوالے کردیے ،حکومتی تجویز کردہ مسودہ احتساب کے عمل میں رکاوٹ کے لئے تیار کیا گیا، تحریک انصاف کا موقف احتساب کا عمل کب سے شروع ہوگا تعین ہی نہیں کیا گیا، مجوزہ تحقیقاتی ایجنسی کو چیئرمین احتساب کمیشن کے ماتحت رکھا گیا ہے، کرپشن سے لوٹی رقم واپس کرنے پر سزا کم کرکے 7 سال کرنا قبول نہیں

منگل 17 اکتوبر 2017 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) نیب قوانین پر قائم پارلیمانی کمیٹی کے 14اجلاسوں میںصرف -"نشستن،گفتن اور برخاستن -"حاصل وصول کچھ نہ ہوا ،پاکستان تحریک انصاف نے کمیٹی کے تمام سابقہ کاروائی پر اعتراض اٹھا دیا ، ڈیڈلاک پی ٹی آئی کے رکن کمیٹی شاہ محمود قریشی کی جگہ شیریں مزاری کو شامل کرنے پر ہوا ، اجلاس میں قومی احتساب کمیشن کے قیام پر بھی سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا ۔

وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے کہا کہ احتساب قوانین کو بالکل بدل دیا ہے یہ تاثر غلط ہے،آفس آف پبلک ہولڈر،احتساب کا وقت،کرپشن،کرپٹ پریکٹسز پر اتفاق نہیں ہوسکا، ٹرائل پر اتفاق نہیں ہوا مزید بات ہوگی،ٹرائل کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا،ٹرائل کے طریقہ کار پر کمیٹی بنا دی ہے،کمیٹی میں انوشہ رحمان،محسن رانجھا،ایس اے اقبال قادری شامل ہیں، عوامی عہدہ رکھنے والوں کے احتساب کی ابھی تعریف کرنی ہے، ججز،جرنیلوں کا قومی احتساب کمیشن سے احتساب سے کرانے کی مخالفت کی ہے، تحریک انصاف نے نئے احتساب کمیشن کے قانون کا مسودہ مسترد کردیاتحریک انصاف نے تحریری طور پر اپنے اعتراضات پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردیئے ،شیریں مزاری نے احتساب کمیشن کے مجوزہ قانون پر 8 نکاتی اعتراضات زاہد حامد کے حوالے کردیے حکومتی تجویز کردہ مسودہ احتساب کے عمل میں رکاوٹ کے لئے تیار کیا گیا، تحریک انصاف کا موقفاحتساب کا عمل کب سے شروع ہوگا تعین ہی نہیں کیا گیا، مجوزہ تحقیقاتی ایجنسی کو چیئرمین احتساب کمیشن کے ماتحت رکھا گیا ہے، کرپشن سے لوٹی رقم واپس کرنے پر سزا کم کرکے 7 سال کرنا قبول نہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو نیب قوانین پر بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس کے بعد نے بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ احتساب قوانین کو بالکل بدل دیا ہے یہ تاثر غلط ہے،آفس آف پبلک ہولڈر،احتساب کا وقت،کرپشن،کرپٹ پریکٹسز پر اتفاق نہیں ہوسکا، ٹرائل پر اتفاق نہیں ہوا مزید بات ہوگی،ٹرائل کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا،ٹرائل کے طریقہ کار پر کمیٹی بنا دی ہے،کمیٹی میں انوشہ رحمان،محسن رانجھا،ایس اے اقبال قادری شامل ہیں، عوامی عہدہ رکھنے والوں کے احتساب کی ابھی تعریف کرنی ہے، ججز،جرنیلوں کا قومی احتساب کمیشن سے احتساب سے کرانے کی مخالفت کی ہے، شاہ محمود کی جگہ شیریں مزاری آئیں،پی ٹی آئی نے کمیٹی کی پچھلی کاروائی پر اعتراض کیا ہے،شیریں مزاری نے کچھ تجاویز کمیٹی کو دی ہیں، آئندہ اجلاس میں شیریں مزاری مزید تجاویز دی ہیں،پی ٹی آئی نے نیب کی قومی احتساب کمیشن پر اعتراض کیا ہے، نیب کی جگہ قومی احتساب کمیشن نیک پر پہلے اتفاق رائے ہوا تھا،احتساب قوانین پر مزید بحث 24 اکتوبر کو ہوگی،قومی احتساب کمیشن کے اطلاق پر ابھی اتفاق نہیں ہوسکا، نیک کا اطلاق صرف وفاقی ملازمین پر ہو یہ تجویز آئی ہے۔

تحریک انصاف نے نئے احتساب کمیشن کے قانون کا مسودہ مسترد کردیاتحریک انصاف نے تحریری طور پر اپنے اعتراضات پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردیے تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹرشیریں مزاری نے احتساب کمیشن کے مجوزہ قانون پر 8 نکاتی اعتراضات زاہد حامد کے حوالے کردیے حکومتی تجویز کردہ مسودہ احتساب کے عمل میں رکاوٹ کے لئے تیار کیا گیا، تحریک انصاف کا موقفاحتساب کا عمل کب سے شروع ہوگا تعین ہی نہیں کیا گیا، مجوزہ تحقیقاتی ایجنسی کو چیئرمین احتساب کمیشن کے ماتحت رکھا گیا ہے، پی ٹی آئی کا اعتراضکرپشن سے لوٹی رقم واپس کرنے پر سزا کم کرکے 7 سال کرنا قبول نہیں، احتساب کے مجوزہ قانون میں بھی رقم کی رضاکارانہ واپسی کو برقرار رکھنا قبول نہیں، پی ٹی آئی کا ٹرائل مکمل نہ ہونے کی صورت میں ملزم کو ایک سال بعد ضمانت پر رہا کرنے پر بھی اعتراض تحریک انصاف کا کرپشن مقدمات کی سماعت کے لئے نیب عدالتیں برقرار رکھنے کا مطالبہپی ٹی آئی نے چیئرمین احتساب کمیشن کو ملزم کو معافی دینے کے اختیار پر بھی اعتراض کردیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات