وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت جی ایس پی پلس نظام کے پاکستان کی تجارت پر اثرات کا جائزہ اجلاس ،پاک۔یورپی یونین شراکت داری کے مزید استحکام اور پاکستانی مصنوعات کیلئے وسیع تر مارکیٹ رسائی کے حصول سے متعلق مختلف ایشوز پر غور کیا گیا

وزیر اعظم کی بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کیلئے وسیع تر رسائی کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کی ہدایت

منگل 17 اکتوبر 2017 17:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت تجارت، وزارت خارجہ امور سمیت تمام متعلقہ حلقوں کو پاکستان اوریورپی یونین تجارتی شراکت داری کو مزید تقویت دینے کی راہ میں حائل مسائل کے حل اور بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کیلئے وسیع تر رسائی کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے یہ بات منگل کو جی ایس پی پلس نظام کے پاکستان کی تجارت پر اثرات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں پاک۔یورپی یونین شراکت داری کے مزید استحکام اور پاکستانی مصنوعات کیلئے وسیع تر مارکیٹ رسائی کے حصول سے متعلق مختلف ایشوز پر غور کیا گیا۔ اجلاس نے جی ایس پی پلس نظام کے مجموعی اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے تجارتی حجم میں اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا جس میں 2013ء سے 38.55 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ جی ایس پی پلس سہولت سے اضافی 66 فیصد یورپی یونین ٹیرف لائنز پر پاکستانی مصنوعات کیلئے ڈیوٹی فری رسائی کیلئے اہلیت بڑھی ہے اور ہماری مصنوعات کو ایسے مسابقت کاروں سے اس قسم کی مصنوعات کے حوالہ سے یکساں مواقع حاصل ہوئے جو یورپی یونین کے ساتھ بہت آزادانہ انتظامات کے حامل ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ معاہدہ پر عملدرآمدی سیل کے قیام، خود مختار قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے قیام، خواتین اور بچوں کے حقوق کے بارے میں کمیشنز کی فعالیت اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے منظور کردہ متعدد قوانین سمیت حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کے نتیجہ میں ملک کے بین الاقوامی تشخص میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

اجلاس کے دوران اس سہولت کے دوسرے 2 سالہ جائزہ کی تیاریوں پر بھی غور کیا گیا جو جنوری 2018ء میں ہو گا۔ وزیر خارجہ امور خواجہ محمد آصف، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اقتصادی امور مفتاح اسماعیل اور دیگر سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔