اینگرو نے پاکستان کے دیہی علاقوں کی خواتین کو بااختیار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، 6 سال کے عرصے میں 20 ہزار سے زائد خواتین کو زرعی کاموں پر مہارت اور مختلف پیشہ ورانہ کاموں کی تربیت فراہم کی، امان الحق

منگل 17 اکتوبر 2017 16:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) اینگرو نے پاکستان کے دیہی علاقوں کی خواتین کی کوششوں اور جذبے کو سراہنے اور انہیں بااختیار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ دیہی خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے مختلف تقریبات کے ذریعے اینگرو نے بہتر اور روشن کل کیلئے معاشرے میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا ہے ۔ اس سلسلے میںکمپنی نے دیہی علاقوں میں خواتین کو معاشی ترقی کے لئے مرد وں کے شانہ بشانہ کام کرنے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

ان منصوبوں کے دوران اینگرو کو یو این ڈی پی، یو ایس ایڈ ، ایم ای ڈی اے اور کے ایف ڈبلیو ۔ڈی ای جی کے ساتھ ساتھ ورلڈ لرننگ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جنہوں نے 6سال کے عرصے میں 20 ہزار سے زائد خواتین کو زرعی کاموں پر مہارت اور مختلف پیشہ ورانہ کاموں کی تربیت فراہم کی۔

(جاری ہے)

اینگرو فاؤنڈیشن کے سربراہ امان الحق نے اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں خواتین پہلے ہی بہت زیادہ کام کر رہی ہیں۔

نجی شعبے کی جانب سے خواتین کو مزید بااختیار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے لیے کچھ کما سکیں جس سے انہیں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے، بچت کرنے اور بہتر خاندانی منصوبہ بندی میں مدد ملے گی۔ دیہی علاقوں میں ہمیں اپنے تجربے سے پتہ چلا کہ ایک مرتبہ اگر عورت آزادانہ طریقے سے کمانا شروع کر دے تو انہیں مردانہ تسلط کے حامل معاشرے میں نسبتاً کم خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت ایک ترقی پسند اور پیداواری معاشرے کی جانب مثبت قدم ہے اور خواتین کی کاروباری سرگرمیوں میں شرکت ہنر کی فراہمی اور متعلقہ سرگرمیوں میں شرکت سے یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :