نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ سے متاثرہ علاقے لچھراٹ کے عوام کا 30اکتوبر سے قبل ڈیم میں پانی نہ بھرے جانے کیخلا ف احتجاج کا اعلان

منگل 17 اکتوبر 2017 16:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے لچھراٹ کے عوام نے 30اکتوبر سے قبل ڈیم میں پانی نہ بھرے جانے کیخلا ف احتجاج کا اعلان کر دیا۔اربوں روپے مالیت کے قومی منصوبے پر تکمیل کے بعد احتجاج کرنے والے دس سال پہلے منصوبہ شروع ہونے پر کیوں خاموش تھے۔قیمتی ملکیتی اراضی،جنگل،زرعی زمینیں،مکانات کی قربانی دینے والے لچھراٹ کے عوام نے سرنگ میں پانی بھرنے میں تاخیری حربوں کے خلاف شاہراہ نیلم بند کر کے دھرنا دینگے۔

گزشتہ روز اہلیان لچھراٹ کا نمائندہ اجلاس دلولایں گیسٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں راجہ جاوید احمد،تنویر خلیل،راجہ عامر،غلام مصطفے ڈار،ملک علی زمان،خورشید مغل،صدیق قریشی،ریاض مغل جاوید بھٹی شیراز عباسی اور میر عتیق نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شہریان مظفرآباد کی طرف سے اس اربوں روپے مالیت کے قومی منصوبہ کی تکمیل پر احتجاج کو سیاسی ناٹگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے لوگ اس وقت کہاں تھے جب یہ منصوبہ شروع ہوا۔

سب سے زیادہ تباہی مالی نقصان لچھراٹ کا ہوا ہے نصف سے زائد سرنگ لچھراٹ سے گزرتی ہے چشمے قدرتی جنگل بری طرح متاثر ہوچکا ہے شاہراہ نیلم متاثر ہوئی ہے عوام علاقہ ہجرت پر مجبور ہو چکی ہے اب ڈیم اور سرنگ مکمل ہونے پر احتجاج اور پانی بھرنے سے روکنے کی باتیں عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے عمائدین لچھراٹ نے حکومت اور پاکستان واپڈا کو انتباہ کیا ہے کہ اگر 30اکتوبر تک ڈیم میں پانی نہ چھوڑا گیا تو لچھراٹ کے عوام بھرپور احتجاج کرینگے۔

متعلقہ عنوان :