ایکشن کمیٹی متاثرین نیلم جہلم پراجیکٹ نے مطالبات کی منظوری کیلئے 16نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا

پاکستان واپڈا اور حکومت آزاد کشمیر کو 25اکتوبر کی ڈیڈلائن دے دی

منگل 17 اکتوبر 2017 16:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) ایکشن کمیٹی متاثرین نیلم جہلم پراجیکٹ نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے 16نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے پاکستان واپڈا اور حکومت آزاد کشمیر کو 25اکتوبر کی ڈیڈلائن دے دی۔ہمارے ساتھ واپڈا اور حکومت آزاد کشمیر نے قومی منصوبہ کے نام پر اراضی لیتے ہوئے تاریخی فراڈ کیا ہے۔

متاثرین نیلم جہلم پراجیکٹ کی کروڑوں کی اراضی واپڈا اور حکومت آزاد کشمیر نے کوڑیوں کے دام ایوارڈ کی متاثرین کی آبادکاری،متبادل اراضی،بحالی پیکج،درختان اور پراجیکٹ میں متاثرہ خاندانوں کو ترجیح بنیادوں پر روزگار نہیںدیا گیا۔متاثرین کی قربانیوں کا مذاق اڑایا گیا۔ایکشن کمیٹی متاثرین نیلم جہلم پراجیکٹ کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز صدر کمیٹی حاجی محمد لطیف کی صدارت میں نوسدہ میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری جنرل ایکشن کمیٹی میر نصیر قیوم کے علاوہ متاثرہ علاقوں کے سرکردہ شخصیات حاجی محمد اعظم،حاجی غلام قادر،حاجی عبدالطیف،حاجی گلفراز،ٹھیکیدار بشیر،ممتاز مغل،اشرف نثار،رفیق مغل،حافظ نذیر،شبیر صفدر،باغ حسین،اعجاز مغل،الطفاف مغل میرافضل،میر خالد مستری نذیر،نذیر لانگری شوکت مغل عارف حاجی محمد اسلم کے علاوہ انجمن تاجران نوسدہ بازارصدر میر اشفاق حاجی نثار میر افتخار سمیت دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نیلم جہلم پراجیکٹ کے لیے اپنی قیمتی ملکیتی اراضی دینے والوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک ایوارڈ کے نام پر اراضی کا قبضہ لینے اور متاثرین سے کیے گئے وعدوں کی عدم تکمیل پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے متفقہی طور پر سولہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین نیلم جہلم پراجیکٹ کو ملازمتون میں 75%کوٹہ متاثرہ خاندانوں کا دس ایکٹر زرعی اراضی پراجیکٹ کے اداروں میں مستقل ملازمت سمیت ترقیاتی کاموں کی تکمیل کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اجلاس میں مذکورہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کے لیے 25اکتوبر تک کی ڈیڈلائن دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :