پاکستان میں عدم تحفظ خوراک ،

قدرتی آفات کے خطرات سے متعلق عوامل کے جامع تجزیے اور ان سے نمٹنے کے لئے تجاویز پر مبنی رپورٹ ’’آئی سی اے 2017ء‘‘ کا اجراء،مناسب غذائیت بڑا چیلنج،قدرتی آفات میںاس کی ضرورت بڑھ جاتی ہے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات کا تقریب سے خطاب

منگل 17 اکتوبر 2017 15:19

پاکستان میں عدم تحفظ خوراک ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) پاکستان میں عدم تحفظ خوراک اور قدرتی آفات کے خطرات سے متعلق عوامل کے جامع تجزیے اور ان سے نمٹنے کے لئے تجاویز پر مبنی رپورٹ آئی سی اے 2017ء کا اجراء کر دیا گیا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک سے مرتب کردہ اس رپورٹ کی تقریب رونمائی منگل کو این ڈی ایم اے کے زیراہتمام اسلام آباد میں ہوئی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اقوام متحدہ کے کنٹری کوآرڈینیٹر برائے پاکستان نیل بوہن، ورلڈ فوڈ پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر فنبر کرن، ممبر آپریشنز این ڈی ایم اے اور چیئرمین سٹیئرنگ کمیٹی بریگیڈیئر مختار احمد کے علاوہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ادراروں کے حکام اور متعلقہ شراکت داروں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے اپنے خطاب میں کہا کہ خوراک زندگی کو برقرار رکھنے کے لئے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ مناسب غذائیت اپنی جگہ ایک بڑا چیلنج ہے لیکن قدرتی آفات کے دوران اس کی ضرورت کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم تحفظ خوراک اور قدرتی آفات سے خطرات کے درمیان تعلق کو جامع تجزیاتی رپورٹ میں نہایت موزوں انداز میں پیش کیا گیا ہے، اس لئے یہ رپورٹ پالیسی سازوں کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی جامع تجزیاتی رپورٹ کے اجراء سے متعلق کوششیں قابل تحسین ہیں۔ رپورٹ کی تیاری کا عمل اکتوبر 2016ء میں شروع ہوا، اس دوران وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام شراکت داروں کے ساتھ مکمل مشاورت کی گئی جس کا مقصد تمام عمل کو متفقہ اور بامقصد بنانا تھا۔ چیئرمین نے کہا کہ تمام شراکت داروں نے جامع تجزیاتی رپورٹ برائے پاکستان کے نفاذ کی منظوری دی اور این ڈی ایم اے کو لیڈنگ ایجنسی کا کردار دینے کی سفارش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس تجزیہ میں تازہ ترین ڈیٹا اور مزید متعلقہ مداخل کی گنجائش ہو گی، امید ہے کہ این ڈی ایم اے اور ڈبلیو ایف پی کی طویل المدتی شراکت داری کے تحت مستقبل قریب میں آئی سی اے پلس کے لئے تعاون جاری رہے گا۔ قبل ازیں چیئرمین سٹیئرنگ کمیٹی بریگیڈیئر مختار احمد نے رپورٹ کی تیاری کے مراحل، اس حوالے سے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت اور اس کی سفارشات کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ جامع تجزیہ قدرتی آفات کے انتظام کے حوالے سے فیصلہ سازی کے رہنما اصول فراہم کرے گا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔انھوں نے رپورٹ کی تیاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس پر عملدرآمد سے آفات کے خطرات میں کمی لائی جا سکے گی۔ تقریب کے اختتام پر آئی سی اے برائے پاکستان 2017 کی باقاعدہ رونمائی کی گئی اور ٹیکنیکل و سٹیئرنگ کمیٹیوں کے ممبران میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :