لیتر پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والا بے گناہ کشمیری نوجوان اپنے کنبے کا واحد کفیل تھا

منگل 17 اکتوبر 2017 15:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں ہفتے کے روز پلوامہ کے علاقے لیتر پورہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں پر امن مظاہرین پر فائرنگ سے شہید ہونیوالا بے گناہ کشمیری نوجوان گلزار احمد میر اپنے کنبے کا واحد کفیل اور آخری امید تھا۔گلزار کی شہادت پر والدین ماتم کناں ، اہلیہ نڈھال ، بیٹا گم سم اور علاقہ سوگوار ہے ۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 35 سالہ گلزار احمد میرتانبے کے برتن بناتا تھا ۔ عینی شاہدین کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق گلزاراحمد میر مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا تھا جسے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال لے جایاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔گلزار کے سسر 79سالہ ثناء اللہ میر گھر کے باہر کھڑے ہوکر تعزیت کیلئے آنے والے لوگوں سے مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گلزار احمد کے قتل پر پورا علاقہ دکھ اور صدمے کی کیفیت میں ہے جبکہ خواتین سینہ کوبی کررہی ہیں۔ ثناللہ میر کے گھر میں ان کی دیکھ بال کیلئے کوئی موجود نہیں تھا، اس لئے گلزار اپنے والدین نسبتی کے ساتھ رہتا تھا، تاہم اب ثنا اللہ کی یہ اٴْمید بھی ختم ہوگئی ہے۔ ثناء اللہ نے بتایا کہ گلزار والدین سے ملاقات کیلئے لیتر پورہ پلوامہ گیا تھا اور جب وہ واپس آرہا تھا تو راستے میں مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بن گیا ۔ گلزار احمد کی اہلیہ سکینہ نے کہا کہ اپنے اہلخانہ کی کفالت کیلئے گلزار دن رات محنت کرتاتھا اور اب اس کی شہادت کے بعدوہ برباد ہو گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :