روس کی افغان طالبان کو مفت ڈیزل فراہم کرنے کی تردید

منگل 17 اکتوبر 2017 15:12

ماسکو۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) روس نے افغان طالبان کو مفت ڈیزل فراہم کرنے کی اطلاعات کی تردید کردی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں برطانوی میڈیا کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان بے بنیادرپورٹوں کا مقصد افغانستان میں نیٹو کی ناکامی سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔امریکی فوجی عہدیداروں کے مطابق روس افغانستان میں امریکی مشن کو کمزور بنانا چاہتا ہے۔

افغانستان میں فوجی کارروائیوں کے نگران امریکی جنرل جوزف ووٹل نے امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ عین ممکن ہے کہ ماسکو افغانستان میں طالبان کو اسلحہ فراہم کرتا رہا ہو۔تجزیہ کاروں کے مطابق روس کو خدشہ ہے کہ شام اور عراق میں شکست کھانے کے بعد داعش افغانستان کو اپنا محفوظ ٹھکانہ بنا سکتی ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ روس کیلئے ایک بڑا خطرہ ہو گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ برطانوی اخبار ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ روس کی خفیہ ایجنسی کئی ماہ سے طالبان کو ازبکستان کی سرحد سے ڈیزل سے بھرے ٹینکر بھیج رہی ہے۔ طالبان ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ڈیزل مفت فراہم کیا جاتا ہے۔ہم صرف درآمدی ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔طالبان کا کہنا تھا کہ انھیں ما ہانہ بنیادوں پر 25لاکھ ڈالر مالیت کا ڈیزل فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ ڈیزل طالبان کی ایک کمپنی کو فراہم کیا جاتا ہے۔قبل ازیں افغان اور امریکی حکام نے بھی روس پر اسی طرح کے الزامات عائد کئے تھے۔

متعلقہ عنوان :