سندھ حکومت کا سندھ ہائی کورٹ کے آئی جی پولیس کو اعلی پولیس افسران کے تبادلوں و تقرریوں کے اختیارات دینے اور پولیس رولز تیار کرنے کی ذمے داری تفویض کرنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

آصف زرداری نے منظوری دے دی تاہم آئی جی پولیس برقرار رکھنے کے فیصلے کوچیلنج نہ کرنے کی ہدایت

منگل 17 اکتوبر 2017 15:11

سندھ حکومت کا سندھ ہائی کورٹ کے آئی جی پولیس کو اعلی پولیس افسران کے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کو اعلی پولیس افسران کے تبادلوں و تقرریوں کے اختیارات دینے اور پولیس رولز تیار کرنے کی ذمے داری تفویض کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم تاہم انھوں نے اے ڈی خواجہ کو صوبہ سندھ میں آئی جی پولیس برقرار رکھنے کے عدالتی فیصلے کوچیلنج نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حکومت سندھ کی جانب سے جلدہی آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کو اعلی پولیس افسران کے تبادلوں و تقرریوں کے اختیارات دینے اور پولیس رولز تیار کرنے کی ذمے داری تفویض کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی ہائوس ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے صرف دو نکات کو چیلنج کیا جائے جن میں آئی جی پولیس کو گریڈ 21 تک افسران کے تبادلے و تقرریوں کا اختیار دینا اور پولیس رولز میں ترامیم تیار کرنے کی ذمے داری تفویض کرنا شامل ہیں، ذرائع کے مطابق اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے سینئر وکیل فاروق ایچ نائیک کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔

دونوں درخواستیں آئندہ ہفتے تک سپریم کورٹ میں دائر کردی جائیں گی، درخواستوں میں یہ موقف اختیار کیا جائے گا کہ پولیس رولز تیار کرنے یا ان میں ترامیم تجویز کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کا ہے جبکہ کسی بھی طرح کی قانون سازی صوبائی اسمبلی کے ذریعے کی جاتی ہے، جس کی منظوری سندھ کابینہ سے حاصل کی جاتی ہے۔