ودھ ہولڈنگ ٹیکس کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ فوری ختم کیا جائے ‘افتخار بشیر

اسٹیٹ بینک بھی ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے مضر اثرات پر خاتمہ کی سفارش کرچکا ہے،حکومت خاتمہ کا اعلان کرے

منگل 17 اکتوبر 2017 13:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے کہا ہے کہ بینکوں میں اپنی ہی جمع رقم کے لین دین پرعائد ودھ ہولڈنگ ٹیکس کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ ہے اس لیے اسے فوری ختم کیا جائے ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے مضر اثرات پر اس کے خاتمہ کی حکومت سے نظر ثانی کی سفارش کرچکا ہے حکومت ان سفارشات کی روشنی میں اس ٹیکس کے خاتمہ کا اعلان کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ تاجر برادری پہلے ہی سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس کے ساتھ ساتھ متعدد قسم کے بے شمار ٹیکس ادا کر رہے ہیں ان کی موجودگی میں بینکوں میں اپنی ہی رقم کے لین دین پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ، ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے باعث اپنی ہی رقم کے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی اور عوام کا بینکوں پر سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے جس سے بینکوں کے سیونگ ڈیپازٹ میں خطرناک حد تک کمی دیکھی جارہی ہے اور تاجربرادری دیگر متبادل ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہے انہوںنے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بینکوں سے نقد اور غیر نقد لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوسکے ۔

(جاری ہے)

ا س ٹیکس کے باعث بینکوں میں رقوم جمع کروانے کے رجحان میں کمی آئی ۔اور بینکنگ سیکٹر سرمایہ کی کمی کا شکار رہا جس پر اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سیکٹر کو سہار ا دینے کے لیے وقتاً فوقتًا بینکنگ سیکٹر کو سرمایہ فراہم کیا ۔انہوںنے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کے مضر اثرات سے بینکنگ سیکٹر بھی متاثر ہورہا ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کی سفارشا ت پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس ٹیکس کو یکسر ختم کردیا جائے ۔