بھارت سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی بھی کشمیر کے دیرینہ تنازعے کے حل پر زوردے رہے ہیں، خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویشناک ہیں، میر واعظ فورم

منگل 17 اکتوبر 2017 13:47

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم نے مقبوضہ علاقے میں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کارروائیوں کا واحد مقصد خواتین میں خوف و دہشت اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنا ہے جوکہ انتہائی تشویشناک ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ شرپسند عناصر کو لگام دینے کے بجائے زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے جبکہ ان واقعات کے خلاف کشمیریوںکے پر امن مظاہریں پر بھارتی پولیس طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر کی سیاسی تاریخ کا یہ بدترین المیہ ہے کہ بھارتی حکمران کشمیری عوام کی حق پر مبنی جدوجہد کوکمزور کرنے کیلئے آئے روز نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں تاکہ انہیں اپنے حق خودارادیت کے حصول سے باز رکھا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عالمی برادری اور عالم اسلام کے بیشتر ممالک کے علاوہ بھارت کی حزب اختلاف کی اہم سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی مسئلہ کشمیر کی ہیئت و حساسیت اور اس کی متنازعہ حیثیت کااحساس کرتے ہوئے اس دیرینہ تنازعے کے حل پر زوردے رہے ہیں۔

تاہم انہوںنے کہاکہ اس بارے میں بھارتی حکومت کا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے جو اپنی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی اور فوجی طاقت کے بل پر اس مسئلہ کو حل کرنے کے درپے ہے۔ ترجمان نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے حالیہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان جو بداعتمادی کی فضا قائم ہے اور آئے روز تعلقات مذید ابتر اور کشیدہ ہو رہے ہیں کئی بار خون ریز جنگوں بھی لڑی جاچکی ہیں اس کی بنیادی وجہ حل طلب مسئلہ کشمیر ہے اس لئے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا خطے میں حقیقی امن واستحکام اور دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آسکتے ۔

ا نہوںنے بھارت کی اعلیٰ قیادت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سے متعلق حقائق کو تسلیم کرے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات کرے ۔ انہوںنے واضح کیاکہ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق یا پھرسہ فریقی مذاکرات کے ذریعہ حل نہیں کیا جاتا خطے میں سیاسی غیر یقینیت ، بدامنی اور اضطراب کی کیفیت جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :