صومالیہ میں ٹرک بم حملہ،

ہلاکتیں 300ہوگئیں، عالمی برادری کی مذمت تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا سلسلے بدستور جاری ،حملے میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں،صومالی وزیراطلاعات

منگل 17 اکتوبر 2017 12:58

موغادیشو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2017ء) صومالی دارالحکومت موغادیشو میں ٹرک بم حملے کے بعد تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے، ملبے میں سے مسلسل انسانی لاشیں نکل رہی ہیں۔ ہلاکتیں تین سو تک پہنچ گئی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افریقی ملک صومالیہ کے وزیر اطلاعات عبدالرحمٰن یاریسو نے بتایا کہ ٹرک بم حملے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 300 تک پہنچ گئی ہے اور اس تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا سلسلے بدستور جاری ہے۔ وزیر کے مطابق اس حملے میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں۔دوسری جانب امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور فرانس کے لیڈروں نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن حکومت انسداد دہشت گردی کے لیے صومالی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور اٴْس کے حلیف انسدادِ دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھیں گے تا کہ امن و استحکام حاصل ہو سکے۔

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے صومالیہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا ہے۔ انہوں نے افریقی یونین کی طرف سے دہشت گرد گروہوں کے خلاف جاری کارروائیوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔ افریقی یونین کمیشن کے چیرمین موسٰی فکی محمد نے صومالی حکومت کو کہا ہے کہ وہ اس نازک وقت میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاشرتی تقسیم پر قابو پائے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا کہ لندن حکومت اس حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اٍس کو ایک بزدلانہ فعل قرار دیتی ہے۔ اٴْدھر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ صومالیہ میں ہونے والا حملہ انتہائی خوفناک ہے اور کینیڈا اِس کی مذمت کرتا ہے۔اسی طرح ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی افراد کے لیے انقرہ حکومت ادویات روانہ کر رہی ہے۔ انہوں نے صومالی حکومت کو پیشکش کی ہے کہ وہ اپنے شدید زخمیوں کو ترکی منتقل کر دے تا کہ اٴْن کا علاج کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :