مقبوضہ کشمیر میں ایک روز میں مزید 3 خواتین کی چٹیا کاٹ دی گئی

چٹیا کاٹنے کے بڑھتے واقعات کے خلاف وادی میں ہڑتال اور احتجاج ، قابض فوج کی فائرنگ اور شیلنگ سے متعدد مظاہرین زخمی، مقبوضہ کشمیرکو بھارت میں ضم کرنے کا منصوبہ کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا، حریت رہنما

منگل 17 اکتوبر 2017 12:36

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں مزید 3 خواتین کی چٹیا کاٹ دی گئیں، چٹیا کاٹنے کے بڑھتے واقعات کے خلاف وادی میں ہڑتال اور احتجاج کیا گیا، قابض فوج کی فائرنگ اور شیلنگ سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے، حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکو بھارت میں ضم کرنے کا منصوبہ کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا،گھروں میں گھس کر لڑکیوں کی چٹیا کاٹی گئیں واقعات سرینگر اور سوپور میں پیش آئے۔

عینی شاہدین کے مطابق چٹیا کاٹنے کے واقعات میں بھارتی فوج اور انٹلی جینس کے اہلکار ملوث ہیں۔ متعدد بار مکینوں نے چٹیا کاٹنے والوں کو پکڑا لیکن بھارتی فوج چھڑاکر اپنے ساتھ لے جاتی ہے۔متاثرہ خواتین کے مطابق بھارتی فوج اور انٹیلی جنس اہلکار سول ڈریس میں گھرمیں داخل ہوکر یا روڈ پر خواتین پربیہوش کرنے والا محلول پھینک کر ان کو بیہوش کرتے ہیں اور پھر چٹیا کاٹتے ہیں۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں اب تک ساڑھے تین سو سے زائد چٹیا کاٹنے کے واقعات ہو چکے ہیں۔ ان واقعات کے خلاف سرینگر، سوپور اور دیر اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ تاجروں،طلبا اور خواتین نے بھارت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی۔ بھارتی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ بھارتی فوج نے فائرنگ، شیلنگ اور لاٹھی چارج سے سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد کو گرفتار کرلیا گیا۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر رہنماں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری آزادی لے کر ہی رہیں گے۔ میرواعظ عمر فاروق کا کہنا تھا بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا بیان کہ سردار ولہ بھائی پٹیل کو مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے آزاد نہیں چھوڑا گیا۔ ان کے انٹرویو واضح ثبوت ہیں کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اور کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا۔