قتل کیس میں سزائے موت کا قیدی 12سال بعد بری

سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا‘ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے‘ پولیس اصل ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں،جسٹس آصف سعید کھوسہ

منگل 17 اکتوبر 2017 12:27

قتل کیس میں سزائے موت کا قیدی 12سال بعد بری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) قتل کیس میں سزائے موت کے قیدی کو سپریم کورٹ نے 12سال بعد بری کردیا‘ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا‘ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے‘ پولیس اصل ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں۔ منگل کو قتل کیس میں سزائے موت کے قیدی کو سپریم کورٹ نے بارہ سال بعد بری کردیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس اصل ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں۔ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا۔ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے ملزم محمد زمان کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا ملزم پر 2005 میں غلام صابر کو گوجرانوالہ میں قتل کرنے کا الزام تھا۔

متعلقہ عنوان :