خیبرپختونخوااسمبلی اجلاس،خوا تین قید یو ں کیلئے بنیا دی سہو لیا ت فرا ہم کر نے سمیت دو مختلف قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کر لیں گئیں

پیر 16 اکتوبر 2017 23:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء)خیبرپختونخوااسمبلی میں پیر کے روز دو قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جبکہ اجلاس میں صوبائی وزرا ء کی مسلسل غیرحاضری اور حکومتی اراکین کی اجلاس میں عدم دلچسپی کو اپوزیشن نے آڑے ہاتھوں کیا۔خیبر پختونخوا اسمبلی نے خوا تین قید یو ں کیلئے بنیا دی سہو لیا ت فرا ہم کر نے سمیت دو مختلف قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کر لیں پیر کے روز اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی صدارت میں شروع ہوا تو جمیعت علماء اسلام کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ خان نے جیلوں میں خواتین قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے قرارداد پیش کی جبکہ ایک اور قرارداد چترال سے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سردار حسین نے پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا چترال میں وفاقی حکومت نے 130میگاواٹ کاایک اور پاورسٹیشن تعمیرکیاہے اوروزیراعظم نے وعدہ کیاہے کہ اس پاورسٹیشن کی30میگاواٹ کی بجلی کو چترال کودی جائے گی یہ قراردار بھی منظور کر لی گئی ۔

(جاری ہے)

پیر کے روز جب اجلاس شروع ہوا تو اجلاس میں صوبائی وزرا ء کی مسلسل غیرحاضری اور حکومتی اراکین کی اجلاس میں عدم دلچسپی کو اپوزیشن نے آڑے ہاتھوںلیتے ہوئے صوبائی حکومت اور وزراء کی کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ اپوزیشن نے اراکین اسمبلی ،تحصیل وضلعی ناظمین کا گاڑیوں پر جھنڈے کے ساتھ سائرن کے استعمال کو اپوزیشن نے تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وی آئی پی کلچرکے خاتمے کے دعووں کے باوجود آج بھی جھنڈے والی گاڑیاں سڑکوں پر گھومتی ہیںگذشتہ روز جب اسمبلی کا ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن کے سوالات کے جوابات کے لیے صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی کی مسلسل غیر حاضری و اجلاس میں عدم دلچسپی پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا خیبر پختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک اور مولانا لطف الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اسمبلی چلانے میں سنجیدہ نہیں تو پھرلاکھوں روپے کس لئے خرچ کئے جاتے ہیںان کا کہنا تھا کہ چالیس کے قریب کابینہ میں صرف 2 وزراء ایوان میں حاضر ہیں ،،انہوں نے کہا کہ صوبائی وزراء کا یہ حال ہے کہ اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کرتے ۔