ویلیج کونسل ناظمین اتحاد تحصیل بٹ خیلہ نے ترقیاتی اور غیرترقیاتی فنڈز کی عدم اجراء اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈلائن دے دی

پیر 16 اکتوبر 2017 22:46

بٹ خیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء)ویلیج کونسل ناظمین اتحاد تحصیل بٹ خیلہ نے ترقیاتی اور غیرترقیاتی فنڈز کی عدم اجراء اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ایک ماہ کی ڈیڈلائن دے دی بصورت دیگر دفاتر بندش ،بائیکاٹ اور اپنے عہدوں سے اجتماعی استعفے دینے کا اعلان کردیا احتجاجی مظاہر ہ بھی کیا گیاتفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ویلیج کونسل ناظمین اتحاد تحصیل بٹ خیلہ کے سینئر نائب صدر میاں زاہد حسین خاطر کے کال پر منعقدہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ویلیج کونسلوں کے ناظمین اور نائبین اتحاد کے صدر امیر اکبر خان ، سینئر نائب صدر میاںزاہد حسین خاطر، جہانگیر سواتی ،رضا خان ، یٰسین اقبال ، طارق حسین ، سرتاج ، نور رحمن ، پرہیز گار خان ، اختر حسین ، محمد انور، گل فراز، شیر گل ، جمال الدین ، تنویر عالم ، فضل آمین ،پرویز محمد، محمد نسیم، برادر خان ، سلیم اللہ ، شیر زادہ ، محمد ریاض ، نور اکبر ، گل پور رحمن ، رسول بادشاہ اور دیگر نے کہا کہ غیر ترقیاتی بجٹ گذشتہ کئی ماہ سے بند ہے ناظمین کے پاس ایک روپیہ تک نہیں دفاتر کے کرایہ جاتاور اعزازی تنخواہوں کی بندش سمیت ماہانہ اجلاسوں اور دیگر امور کی ادائیگی ان کے لیے ناقابل برداشت ہوگئی ہے گلی کوچوں کی تعمیر ، اسپرے ،صفائی ستھرائی کی فنڈز انتہائی محدود اور کم ہے اورناظمین عوام سے چھپتے پھرتے ہیں ایکٹ میں جن اختیارات کا ذکر تھا اس پر آج تک عمل درآمد نہیں ہو انہوں نے کہا کہ ضلع اور تحصیل کونسلران کو اختیارات حاصل ہونے کے ساتھ ان کے لیے موثر فورم موجود ہے اور ان کے فنڈز بھی ان کے مقابلے میں دوگنی ہے مگر بنیادی سہولیات کے اولین بلدیاتی ادارے یعنی ویلیج کونسلوں کے پاس کچھ بھی نہیں فنڈز پر 75فیصد کٹوتی نے ناظمین کی رہی سہی حیثیت ختم کردی ہے انہوں نے کہا کہ اداروں میں اراکین اسمبلی یا تحصیل اور ضلع ناظمین کے سفارش کے بغیر کوئی بھی کام نہیں ہوتا سرکاری حکام خصوصاً لیوی تھانے ویلیج ناظمین کا مذاق اُڑاتے ہیں ہیلتھ ، ایجوکیشن ، سی اینڈ ڈبلیو، ٹی ایم اے ، ایگرکلچرل ،فارسٹ حتٰی کہ مصالحتی کمیٹیاں بھی برائے نام ہوکر رہ گئی ہے نظام کوناکام بنانے کی دانستہ کوششیں ہورہی ہے انہوںنے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں ٹھیکیداری سسٹم سے بہت بڑا نقصان ہواہے اور محدود فنڈز محکمے اور ٹھیکیدار گٹھ جوڑ کی نذر ہو نے لگی ہے لہٰذا پراجیکٹ کمیٹیوں کے ذریعے ویلیج کونسلوں کے ترقیاتی کام کا سلسلہ شرو ع کیا جائے کی جائے تاکہ دیر پا اور بہتر نتائج حاصل کئے جاسکے محکمانہ ٹھیکیداری سسٹم منظور نہیں انہوں نے کہا کہ 28یونین کونسلوں کے 82ویلیج کونسلوں کے دفاتر میں ایک بھی کلاس فور ملازم نہیں جس کی وجہ سے دفتری امور ناظمین اور نائبین کوخو د نمٹانا پڑرہاہے جبکہ برتھ اور ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے اجراء کے لیے سافٹ وئیر کی سہولت بھی موجود نہیں بعدازاں مالاکنڈ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ناظمین کے مطالبات اگر ایک ماہ کے اندر حل نہ ہوئے تو مذکورہ احتجاجی شیڈول کے ساتھ دوسرے مرحلے میںمالاکنڈ ڈویژن اور صوبہ بھر تک احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر’’ ویلیج ناظمین کو، ان کا حق دو‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔