وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس، ملک کے آبی وسائل سے متعلق بریفنگ دی گئی

وزیراعظم نے غیر استعمال شدہ پانی 10 ایم اے ایف سے 22 ایم اے ایف تک بڑھنے کا نوٹس لے لیا پانی کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور ملکی آبپاشی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے آبی ذخائر کی تعمیر ، پانی کی بچت کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے کوششیں تیز کی جائیں، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

پیر 16 اکتوبر 2017 22:34

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس، ملک کے آبی وسائل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیراعظم ہائوس میں پیر کو ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کے آبی وسائل سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیر برائے آبی وسائل سیّد جاوید علی شاہ، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین، کمشنر انڈس واٹر مرزا آصف بیگ، چیئرمین ارسا سیّد مظہر علی شاہ، چیئرمین فلڈ کمیشن احمد کمال اور اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ مغربی اور مشرقی دریائوں سے پانی کی سالانہ دستیابی اور تقسیم سے متعلق بتایا گیا۔ اجلاس میں سرحد پار آبی مسائل اور تنازعات کے فوری حل کیلئے کی جانے والی کوششوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت دستیاب 137 ملین ایکڑ فٹ پانی میں سے تقریباً 93 ایم اے ایف پانی آبپاشی کے مقاصد کیلئے نہروں میں دیا جا رہا ہے جبکہ 22 ایم اے ایف بحیرہ عرب میں جا رہا ہے جو کہ مطلوبہ آبی بہائو سے کہیں زیادہ ہے۔

غیر استعمال شدہ پانی 10 ایم اے ایف سے 22 ایم اے ایف تک بڑھنے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سندھ طاس کے آبپاشی کے نظام کے تمام مقامات سے پانی کے اخراج نگرانی کا مؤثر طریقہ کار وضع کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پانی کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور ملکی آبپاشی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے انتہائی ضروری آبی ذخائر کی تعمیر سمیت پانی کی بچت کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے وزارت آبی وسائل کو ہدایت کی کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کیلئے مالیاتی حکمت عملی منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پانی ایک بنیادی معاملہ ہے اور اس کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ پچھلے چار عشروں کے دوران پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی کمی کی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس لئے پانی ذخیرہ کرنے کے تمام منصوبوں کو مکمل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ وزارت آبی وسائل کے ذیلی اداروں کو مضبوط بنانے اور ان کی استعداد بڑھانے کیلئے بھی تجاویز غور کیلئے پیش کی جائیں۔