کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے پمز ہسپتال کو شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی سے انتظامی طور الگ کرنے کے بل کی منظوری دیدی

پیر 16 اکتوبر 2017 22:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2017ء) کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے پمز ہسپتال کو شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی سے انتظامی طور الگ کرنے کے بل کی منظوری دیدی۔ کابینہ کمیٹی کا اجلاس وزیر قانون زاہد حامد کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی خواجہ ظہیر، سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹر ی قانون اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔

کمیٹی کے اجلاس میں وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کمیٹی ممبران کو بریفنگ دی اور بل سے متعلق سوالوں کے جوابات دیئے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی خصوصی درخواست پر یہ معاملہ کمیٹی کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا اور بل کے تمام پہلوئوں پر تفصیلی گفتگو کے بعد بل کو کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دیدی گئی۔

(جاری ہے)

کا بینہ کمیٹی کی منظوری پر وزیر مملکت برائے کیڈ نے کہا کہ مجوزہ بل کو کابینہ کے آئندہ اجلا س کے ایجنڈے پر لانے کی کوشش کریں گے۔

کابینہ کا اجلاس بدھ کو متوقع ہے۔ 2013ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی قائم کی گئی اور پمز ہسپتال کو یونیورسٹی کے ماتحت کیا گیا تھا۔ پمز کے تقریباً 4 ہزار ملازمین میں سے صرف 22 نے یونیورسٹی میں شمولیت پر رضا مندی ظاہر کی۔ ہسپتال اور یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کو بہتر طور پر چلانے کیلئے دونوں اداروں کو علیحدہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ وزیراعظم نے بطور انچارج وزیر کیڈ مجوزہ بل کو کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھیجا تھا۔ کابینہ کمیٹی نے اس بل کی منظوری دیدی۔

متعلقہ عنوان :