بلدیہ کراچی اور صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناقص کارکردگی، الزام تراشیوں نے کراچی کو تباہی میں دھکیل دیا ،شہریوں کی زندگی مصیبت بن گئی ہے،حافظ نعیم الرحمن

پیر 16 اکتوبر 2017 22:01

بلدیہ کراچی اور صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناقص کارکردگی، الزام تراشیوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیہ کراچی اور صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناقص کارکردگی اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر نے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشیوں نے کراچی کو تباہی میں دھکیل دیا ہے اور شہریوں کی زندگی مصیبت بن گئی ہے ۔صوبائی حکومت کہتی ہے کہ کراچی کو بڑا بجٹ دیا ہے لیکن مئیر کراچی اختیارات اور وسائل کے نہ ہو نے کا رونا روتے ہیں ۔

مئیر کراچی عوام کو بتائیں کہ بلدیہ نے 27ارب روپے کا بجٹ کن کاموں پر لگایا ۔مئیر کراچی وزیر اعظم سے ملاقات میں یہ بھی بتاتے تو بہتر ہو تا کہ ان کی حکومت نے اب تک شہر کے مسائل کے حل کے لیے کیا کارنامے سر انجام دیئے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی عرصے دراز سے حکومت میں رہی ہیں اور آج بھی دونوں جماعتیں کراچی کے شہریوں کے مسائل کے حل کر نے کی ذمہ دارہیں لیکن افسوس کہ صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے ۔

(جاری ہے)

کراچی کے اندر ٹرانسپورٹ ،صفائی ستھرائی اور سیوریج اور سڑکوں کی خستہ حالی بہت بڑا مسئلہ ۔ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا کوئی مؤثر انتظام نہیں ہے روزانہ لاکھوں شہری بسوں کی چھتوں پر سفر کر نے پر مجبور ہیں ۔بچے بزرگ ،خواتین اور طلبہ و طالبات شدید ذہنی اور جسمانی اذیت اور پریشانی کے عالم میں سفر کر تے ہیں ۔

صفائی ستھرائی اور نکاسی آب کا یہ حال ہے کہ شہر کی اہم شاہرائوں پر کچرے کے ڈھیر اور گندے پانی کے جوہڑ بنے ہوئے ہیں اور سڑکوں میں جگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہیں ۔ اس صورتحال سے ایک عام آدمی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایک گرین لائن منصوبے سے کراچی کے کروڑ وں شہریوں کے ٹرانسپورٹ کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔کراچی کے لیے بڑے پیمانے پر پبلک ٹرانسپورٹ اور کم از کم ایک ہزار بڑی بسوں کی فراہمی ناگزیر ہے ۔

اس لیے ماس ٹرانزٹ پروگرام اور سر کلر ریلوے کو حقیقی طور پر بحال اور فعال کر نے کی بھی ضرورت ہے ۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور بلدیہ کراچی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ کراچی کو اپنا شہر سمجھیں ۔کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے بیانات کے بجائے عملی اقدامات کریں ۔#

متعلقہ عنوان :