کرک میں خناق کی بیماری نے وباء کی شکل اختیار کرلی

ایک ماہ میں کندہ باجی خیل ،زرکی نصرتی سائیکوٹ میں 20 بچے جاں بحق، بیماری کی تشخیص اور سہولیات ضلع کے کسی بھی ہسپتال میں دستیاب نہیں

پیر 16 اکتوبر 2017 21:54

کرک۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2017ء) ضلع کرک میں ایک دفعہ پھر محکمہ صحت کی غفلت اور لاپرواہی سے خناق کی بیماری نے وباء کی شکل اختیار کر لی۔ تفصیلات کے مطابق خناق کی بیماری نے ضلع کرک کے مختلف علاقوں کندہ کرک ،کندہ باجی خی،کند ہ خدی خیل،جٹہ اسماعیل خیل،صابرآباد،لتمبر،سورڈاگ ،ترکی خیل،زرکی نصرتی،عیسک خماری،شوہ ہندوکش،پیالہ بانڈہ،سائیکوٹ سمیت مختلف علاقوں میں بیماری وباء کی شکل اختیارکی ہے۔

ایک ماہ کے دوران کندہ باجی خیل ،زرکی نصرتی سائیکوٹ میں تقریبا20بچے خنا ق کی بیماری سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت نے خناق کی بیماری کی تشخیص اور سہولیات ضلع بھر کے کسی بھی ہسپتال میں دستیاب نہیں کئے ہیں۔ اس حوالے سے میڈیا کے استفسارپر ضلعی ہیڈکوارٹرہسپتال کے شعبہ این ای ٹی کے انچارج ڈاکٹر سمیع اللہ خان خٹک نے کہاکہ ہسپتال میں کوئی لیبارٹری موجودنہیں، گلے کی امراض کے روزانہ او پی ڈی 120سے زیادہ ہوتی ہے روزنہ گلے مریضوں میں بیس فیصد خنا ق کے متاثرہ مریض ہوتے ہیں ان مریضوں کو ہم براہ راست پشاور ریفر کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ہسپتال میں ہمارے ساتھ کسی قسم بھی اس بیماری کی تدراک روک تھام اور علاج کی سہولت موجود نہیں ہے بیماری میں واقعی بائی شکل اختیار کی ہے تمام ترصورتحال ضلعی افیسر محکم صحت سمیت ایم ایس کو اگاہ کرچکاہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پچھلے سال بھی خناق بیماری سے 15افراد جاں بحق ہوئے تھے انہوںنے کہاکہ یہ ایک متعدی بیماری ہے جو ایک مریض سے دوسرے مریض میں منتقل ہوتی ہے ہوا کے ذریعے بھی منتقل ہوتی ہے انہوںنے کہاکہ ضلع بھر میں فوری طورپر انسدادخناق ویکسین لگانے کی ضرورت ہے باء کو اگر کنٹرول نہ کیاگیا توبڑے پیمانے پر انسانی ضیاع کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :