سابق چیف جسٹس اجمل میاں انتقال کر گئے، وفات کے سوگ میں سندھ ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں تمام امور معطل کر دیئے گئے

نماز جنازہ میں ججز، وکلاء، سیاسی وسماجی رہنمائوں سمیت عزیز واقارب کی شرکت، میوہ شاہ قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا

پیر 16 اکتوبر 2017 21:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) سابق چیف جسٹس پاکستان اجمل میاں پیر کی صبح طویل علالت کے بعد 83 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی نماز جنازہ بعد نماز عصر جامع مسجد مصطفی ڈیفنس فیز ون میں ادا کی گئی بعد ازاں انہیں میوہ شاہ قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں جسٹس عرفان سعادت، جسٹس عقیل عباسی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس (ر) فاروق احمد شاہ، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شہاب سرکی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سعید غنی اور ڈاکٹر ادیب رضوی سمیت مرحوم کے عزیز واقارب، وکلاء، سیاسی، سماجی رہنمائوں سمیت شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سابق چیف جسٹس اجمل میاں کی وفات کے بعد سندھ ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں عدالتی امور معطل کر دئیے گئے ۔

(جاری ہے)

جسٹس ریٹائرڈ اجمل میاں چار جولائی 1934 کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی ۔ 1953 میں جامعہ کراچی سے اکنامکس اور پولیٹیکل سائنس میں گریجوایشن کیا ۔ 1957میں لندن سے بار ایٹ لا کیا ۔ پاکستان واپسی پر انہوں نے پریکٹس شروع کر دی ۔

جسٹس ریٹائرڈ اجمل میاں چار ستمبر 1986 کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ مقرر ہوئے ۔ پھر 12 دسمبر 1989 کو سپریم کورٹ کے جج بن گئے ۔ جسٹس اجمل میاں کی 23 دسمبر 1997 کو چیف جسٹس آف پاکستان تقرری کی گئی ۔ وہ 30 جون 1999 کو عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ۔ مرحوم کے دو بیٹے ڈاکٹر اور ایک چارٹرڈ اکانٹینٹ ہیں جبکہ ایک بیٹی ہے ۔ اجمل میاں نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے جہاں ان کا پیر کی صبح انتقال ہوگیا ۔