پی آئی اے انتظامیہ 6 کرپشن سکینڈل کی انکوائری 5 سال بعد بھی مکمل نہ کر سکی

ملکی خزانہ لوٹنے والے آزاد پھر رہے ہیں، پی آئی اے ٹائی ٹینک بن کر ڈوبنے لگی

پیر 16 اکتوبر 2017 21:28

پی آئی اے انتظامیہ 6 کرپشن سکینڈل کی انکوائری 5 سال بعد بھی مکمل نہ کر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2017ء) پی آئی اے میں چھ کروڑ روپے کرپشن اور باقاعدگی کی انکوائری پانچ سال کے بعد بھی مکمل نہ ہوسکی۔ سیکرٹری سول ایوی ایشن بھی ذمہ دار کرپٹ افسران کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ پی آئی اے کی کرپٹ انتظامیہ نے پی آئی اے ادارہ میں ریفارمز کے نام پر چھ کروڑ سے زائد دو غیر ملکی کنسلٹنٹ کو ادا کردیئے۔

غیر ملکی کنسلٹنٹ نے پیشگی رقوم وصول کرنے کے باوجود کوئی خاطر خواہ خدمات سرانجام نہیں دیں جس سے ادارہ کو کوئی فائدہ ہوسکے۔

(جاری ہے)

سرکاری دستاویزات کے مطابق 2012 ء میں پی آئی اے نے ایم ایس LUFTHANSA سسٹم کے ساتھ ان کے انجینئرنگ شعبہ میں مراعات لانے بارے ایک معاہدہ کیا تھا تاکہ جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ دوسرا معاہدہ اس کمپنی کے ساتھ کیا گیا تاکہ پی آئی اے کا شعبہ آئی ٹی میں ریفارمز کی جاسکے۔ غیر ملکی فرم نے چھ کروڑ روپے کی رقوم تو وصول کرلیں لیکن پی آئی اے کو کوئی خاطر خواہ فائدہ نہ دے سکے جس پر اعلیٰ پیمانے پر انکوائری شروع کی گئی جو تاحال مکمل نہ ہوسکی۔ سی اے اے کے موجودہ سیکرٹری بھی قومی خزانہ لوٹنے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے میںکامیاب نہ ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :