سیکیورٹی اور معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں ،ْوسائل بڑھیں گے تو سیکیورٹی معاملات بھی بہتر ہوں گے ،ْ اسحاق ڈار

ملکی برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،ْ پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ،ْحکومت پیداوار کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے ،ْ اپنے اخراجات کو مانیٹر کر رہی ہے ،ْ عالمی مالیاتی ادارے معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کو سراہتے ہیں ،ْاہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی ،ْوفاقی وزیر کا خطاب

پیر 16 اکتوبر 2017 21:22

سیکیورٹی اور معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں ،ْوسائل بڑھیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہاہے کہ سیکیورٹی اور معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں تاہم وسائل بڑھیں گے تو سیکیورٹی معاملات بھی بہتر ہوں گے ،ْ ملکی برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،ْ پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ،ْحکومت پیداوار کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے ،ْ اپنے اخراجات کو مانیٹر کر رہی ہے ،ْ عالمی مالیاتی ادارے معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کو سراہتے ہیں ،ْاہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں مالیاتی کارکردگی کو منظم کیا اور اخراجات کو کافی حد تک کنٹرول کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا۔

اسحٰق ڈار نے کہاکہ پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ 324 ارب روپے رہا، براہ راست سرمایہ کاری میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، سیکیورٹی اور معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، سیکیورٹی کے حوالے سے پاک فوج نے بہترین کام کیا، وسائل بڑھیں گے تو سیکیورٹی معاملات بھی بہتر ہوں گے جبکہ حکومت پیداوار کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور اپنے اخراجات کو مانیٹر کر رہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت مہنگائی کی شرح 4.16 فیصد ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی پوری کوششیں کر رہے ہیں، 2013 میں حکومت کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں تاہم محصولات میں 4 برس میں اضافہ ہوا ہے اور پہلی سہ ماہی میں 765 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے گئے، فی کس آمدنی 1300 سے بڑھ کر 1632 ڈالر ہوگئی، اقتصادی ترقی کی شرح کو 3.7 سے 5.3 فیصد تک پہنچایا، جبکہ 480 ارب روپے کے گردشی قرضے ادا کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کو سراہتے ہیں ،ْاہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائر میں پریشانی والی کوئی بات نہیں جبکہ نومبر، دسمبر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے اور ایمان ہے کہ پاکستان عظیم ملک بنے گا۔

متعلقہ عنوان :