بہاولپور ،لیڈی ڈاکٹرکی غفلت اورلاپرواہی نے زچہ کی جان لے لی ‘ بھائی مقدمہ کے اندراج کیلئے عدالت پہنچ گیا

پیر 16 اکتوبر 2017 20:30

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء)لیڈی ڈاکٹرکی غفلت اورلاپرواہی نے زچہ کی جان لے لی ‘ زچہ کا بھائی مقدمہ کے اندراج کیلئے عدالت پہنچ گیا ‘ ایس ایچ او نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد اگلی کارروائی کا عندیہ دیدیا ۔ تفصیل کے مطابق وقاص خالد ولد خالد ارشاد ہاشمی سکنہ ساجد اعوان کالونی بہاول پور نے جسٹس آف پیس بہاول پور کی عدالت میں رٹ پٹیشن 22/Aدائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سائل کی ہمشیرہ ارم ناز کی شادی 10ماہ قبل ہوئی ۔

تاہم مورخہ 19-09-2017بوقت 11بجے رات کا وقوعہ ہے کہ سائل کی ہمشیرہ ارم ناز جو کہ حاملہ تھی جسکا چیک اپ کرانے کیلئے وہ ڈاکٹر انجم صبوحی کے کلینک پر لے گیا جہاں ڈاکٹر مذکور نے الٹرا ساؤنڈ کیا اور بتایا کہ نومولود چند گھنٹے قبل پیٹ میں ہی فوت ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم وہ اپنی ہمشیرہ کو لیکر اسکے پرائیویٹ کلینک سٹی ہسپتال نزد ایس ای کالج لے آئے تاکہ ڈلیوری کر کے ارم ناز کی جان بچائی جا سکے ۔

رٹ پٹیشن میں وقاص خالد نے مزید کہا کہ وہ اپنی ہمشیرہ کو گواہان خالد ارشاد ہاشمی ‘ وقار خالد ‘ شان ‘ سیّد مشرف حسین نقوی کے ہمراہ ڈاکٹر انجم صبوحی کے پرائیویٹ کلینک لے آیا جہاں ہسپتال کے عملہ نے اسکی ہمشیرہ کو ایک کمرہ میں بیٹھا دیا اور کہا کہ جب تک ڈاکٹر نہیں آئیں گی تب تک علاج معالجہ نہیں کیا جائیگا جس پر سائل نے ڈاکٹر انجم صبوحی کو کئی کالز کیں مگر انہوں نے کال اٹینڈ نہ کی ۔

تاہم وہ 4بجے اپنے سٹی ہسپتال آئیں تو سائل نے انہیں کہا کہ نومولود پیٹ میں ہی وفات پا گیا ہے تو جلد سے جلد آپریشن کر کے سائل کی ہمشیرہ کی جان بچھائی جائے تو ڈاکٹر انجم صبوحی نے سائل کو یقین دہانی کرائی کہ 36گھنٹے تک جب بچہ پیٹ میں فوت ہو جائے تو ماں کو نقصان نہیں ہوتا اور وہ اسکی نارمل ڈلیوری کرینگے اور آپریشن کرنے سے انکار کر دیا اور اسکی ہمشیرہ کو لیبر روم میں ایک دائی کے پاس چھوڑ کر دوبارہ چلی گئیں ۔

رٹ پٹیشن میں سائل وقاص خالد نے مزید کہا کہ 6بجے صبح ڈاکٹر انجم صبوحی واپس آئی اور مسلسل لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے تقریباً 7بجے اسکی ہمشیرہ ارم ناز کو اذیت دیتے ہوئے فوت شدہ بچے کی نارمل ڈلیوری کرائی جسکی وجہ سے اسکی ہمشیرہ کی حالت بہت زیادہ خراب ہو گئی اور تقریباً مرگ القریب ہو گئی اور اسکی ہمشیرہ کا بہت زیادہ خون بھی ضائع ہو گیا تھا جبکہ اسکی ہمشیرہ کو دوسرے کمرے میں لے جا کر خون لگایا تو اسکی حالت مزید ابتر ہو گئی تو ڈاکٹر نے اسکی ہمشیرہ کو خود بہاول وکٹوریہ ہسپتال لے جا کر داخلہ کرایا ۔

اس موقع پر بی وی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے سائل کی ہمشیرہ کی جان بچانے کی بہت کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہو سکی ۔ سائل وقاص خالد نے اپنی رٹ پٹیشن میں مزید کہا کہ اُس نے بی وی ہسپتال کے ڈاکٹروں سے وجہ موت معلوم کی تو انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر انجم صبوحی نے نہایت غفلت اور لاپرواہی اور نارمل ڈلیوری کرنے اور بروقت آپریشن نہ کرنے کی وجہ سے جسم میں زہر پھیل جانے کی وجہ سے ہوئی ۔

وقاص خالد نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر انجم صبوحی نے مبینہ طورپر صرف اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے کہ وہ 90فیصد نارمل ڈلیوری کرتی ہے کی وجہ سے اسکی ہمشیرہ کو موت کے منہ دھکیل دیا ۔ اس حوالے سے جسٹس آف پیس بہاول پور نے دلائل سننے کے بعد ایس ایچ او ماڈل پولیس تھانہ بغداد الجدید سے کمنٹس طلب کئے تو ایس ایچ او ‘ ایس آئی فرحان حسین نے جواب جمع کرایا کہ معاملہ سنگین نوعیت کا ہے لہٰذا آئندہ پیشی سے قبل دونوں فریقین کو طلب کر لیا ہے ‘ دونوں کا موقف سننے کے بعد ہی آگے کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ دوسری جانب وقاص خالد نے اپنے ساتھ انصاف کئے جانے کی اپیل کی ہے ۔