روہنگیا میں انسانی حقوق بارے چین و بھارت مشترکہ قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں

دونوں ممالک بنگلہ دیش کی مدد سے پناہ گزینوں کی بحالی میں تعاون میں اپنا کردار ادا کرینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، میانمار سمیت علاقے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ دینے کیلئے بھی کام کر سکتے ہیں، گلوبل ٹائمز

پیر 16 اکتوبر 2017 19:11

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء) چین اور بھارت مشترکہ طور پر روہنگیا میں انسانی حقوق بارے قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں، دونوں ممالک بنگلہ دیش کی مدد سے پناہ گزینوں کی بحالی میں تعاون میں اپنا کردار ادا کرینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، میانمار سمیت علاقے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ انضمام کو فروغ دینے کے لئے بھی کام کر سکتے ہیں۔

معروف چینی روزنامہ گلوبل ٹائمز کے مطابق چین اور بھارت مشترکہ طور پر روہنگیا میں انسانی حقوق بارے قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں اور مسلمانوں کی آبادکاری کے مسائل کو حل کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔نئی دہلی اور بیجنگ اپنے اپنے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک بنگلہ دیش کی مدد سے پناہ گزینوں کی بحالی میں تعاون میں اپنا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

چین اور بھارت اپنے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے میانمارسمیت علاقے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ انضمام کو فروغ دینے کے لئے بھی کام کر سکتے ہیں۔میانمار کے پڑوسییوں کی حیثیت سے چین اور بھارت کی خواہش ہے کہ ان کے دروازے پر دہشت گردانہ تشدد ہو۔دونوںممالک نسلی اور مذہبی تنازعہ کی پیچیدگی سے اچھی طرح آگاہیں۔ جانتے ہیں کہ حکومت وقت کو ان مسائل سے نمٹنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔اقتصادیات کے لحاظ سے دو نوں ممالک کا تعاون کرنے کے لئے مزید وجوہات ہیں.۔میانمار میں چین کی سرمایہ کاری جنوری 2017 میں 18.53 بلین ڈالر تک پہنچ گئی اور یہ ملک بیجنگ کے بیلٹ اور روڈ پہل میں ایک منفرد کردار ادا کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :