ہر کسی کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہوگا ایک دوسرے کے کام میں مداخلت نہیں کر نی چاہیے ‘سپیکر قومی اسمبلی

اداروں میں بات چیت کی ضرورت ہے تو گر ینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے ‘عوام جمہوریت کے تحفظ کیلئے موجود ہے ڈی جی آئی ایس پی آر کا جمہوریت کو کوئی خطر نہ ہونے کا بیان خوش آئند ہے ‘ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور جون میں نگران حکومتیں بنیں گی ۔ 2018ء میں بھی نتائج کارکردگی کی بنیاد پر آئیں گے جو سب کے سامنے ہوں گے ‘بیگم کلثوم نواز کی کیمو تھراپی ہو رہی ہے ، نواز شریف انشا اللہ جلد وطن واپس آئیں گے‘ میڈ یا سے گفتگو

پیر 16 اکتوبر 2017 19:11

ہر کسی کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہوگا ایک دوسرے کے کام ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہر کسی کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہوگا ایک دوسرے کے کام میں مداخلت نہیں کر نی چاہیے ‘اداروں میں بات چیت کی ضرورت ہے تو گر ینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے ‘عوام جمہوریت کے تحفظ کیلئے موجود ہے ڈی جی آئی ایس پی آر کا جمہوریت کو کوئی خطر نہ ہونے کا بیان خوش آئند ہے ‘ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور جون میں نگران حکومتیں بنیں گی ۔

2018ء میں بھی نتائج کارکردگی کی بنیاد پر آئیں گے جو سب کے سامنے ہوں گے ‘بیگم کلثوم نواز کی کیمو تھراپی ہو رہی ہے ، نواز شریف انشا اللہ جلد وطن واپس آئیں گے۔ سوموار کے روز لاہور میں اپنے انتخابی حلقے میں میڈ یا سے گفتگو میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے چار سالہ دور میں جتنے ترقیاتی کام کرائے ہیں اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی بلکہ قیام پاکستان سے ہماری حکومت کے آنے سے پہلے تک اتنے کا م نہیں ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے موجودہ حکومت کے مدت پوری کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری نہ کرے ۔ جہاں تک سیاسی عدم استحکام کی بات ہے تو یہ سلسلہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک چلا آرہا ہے ۔ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور جون میں نگران حکومتیں بنیں گی ۔ 2018ء میں بھی نتائج کارکردگی کی بنیاد پر آئیں گے جو سب کے سامنے ہوں گے۔

انہوںنے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ محترمہ بیگم کلثوم نواز کی کیمو تھراپی ہو رہی ہے ، نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے۔ انہوںنے سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں ایک چیز اہم سمجھتا ہوں کہ ہر ایک کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا چاہیے ۔ جہاں تک پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کا سوال ہے تو مجھے اس کے لئے جو بھی کردار ادا کرنا پڑا میں وہ ادا کروں گا کسی کو بھی ایک دوسرے کی حدود میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور یہی پاکستان کے لئے بہتر ہے ۔ملک و قوم کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کیلئے سب کو اکٹھے چلنا ہوگا اور اس کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں۔