خیبرپختونخوا اسمبلی نے جیل میں قید خواتین کی سہولیات کے حوالے سے قراردا منظور کرلی

صوبے کے سڑکوں پرخود ساختہ اسپیڈ بریکرز پربحث، حکومت پروٹوکول ختم کرنے کے بجائے فروغ دے رہی ہے ، اپر دیر اور لوئر میں ناظمین سائرن والی گاڑیوں کے مزے لیتے ہیں،صوبائی اسمبلی کے 124اراکین کو بھی پھر سائرن والی گاڑی کی اجازت ہونی چاہئے،عظمی خان

پیر 16 اکتوبر 2017 19:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) خیبرپختونخوا اسمبلی نے جیل میں قید خواتین کی سہولیات کے حوالے سے قراردا منظور کرلی۔صوبے کے سڑکوں پرخود ساختہ اسپیڈ بریکرز پر بھی بحث ہوئی ۔ دیر اپر،لوئر کے ناظمین کو سائرن والی گاڑیوں کی اجازت کس کھاتے میں دی گئی ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مہر تاج روغانی کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں جے یو آئی کی رکن اسمبلی عظمی خان جیل میں قید خواتین کو سہولیات دینے کی قرار داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور منظور کرلیا گیاہے۔ قرار داد میں جیلوں میں قید خواتین کے لئے کھانے پینے اور اور رہائش کے اعلی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے ۔ جیل میں خواتین کو تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

قیدی خواتین کے بچوں کے لئے کھیل کود اور دیگر سہولیات مہاء کئے جائیں ۔

جیل میں ڈیوٹی پر مامور خواتین اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔اجلاس میں قومی وطن پارٹی کی ایم پی اے معراج ہمایوں کی جانب سے اسپیڈ بریکرز کے حوالے سے توجہ دلاو نوٹس پر بحث ہوئی جس میں کہا گیا کہ شہروں اور گائوں میں جگہ جگہ خود ساختہ اسپیڈ بریکرز بنائے گئے ہیں ۔ مشیر سی اینڈ ڈبلیو اکبر ایوب نے بتایا کہ اسپیڈ بریکرز حادثات اور ٹریفک جام کا باعث بن رہی ہے ۔

سی اینڈ ڈبلیو کے کسی سڑک پر سپیڈ بریکر بنانے کی اجازت نہیں ۔ لوگ غیر قانونہ طور پر سپیڈ بریکر بنارہے ہیںساٹھ سالہ پرانے قانون کے مطابق گورنر کی اجازت پر سپیڈ بریکر بنائے جا سکتے ہیں ۔ سپیڈ بریکرز کے خاتمے کے لئے نیا قانونی مسودہ اسمبلی میں پیش کرینگے ۔ لیگی رکن اسمبلی راجہ فیصل زمان کا کہنا تھا کہ گھر اور سکول مسمار کر سکتے ہیں تو سپیڈ بریکر کیوں ختم نہیں ہو سکتے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی نے پی کے نوے پر چترال میں بجلی کی فراہمی کے حوالے سے قرارداد منظور کرلی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ مستوچ کے عوام دو ہزار پندرہ سے اب تک بجلی سے محروم ہیں ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بجلی ہمارے ہاں بن کر دوسرے صوبے کو جاتی ہے ۔ وزیر اعظم اور چیئر مین واپڈا نے تیس میگا واٹ چترال کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ سردار حسین بابک کا کہنا تھا کہ واپڈا نے ہماری زمینوں پر قبضہ کیا ہے مگر بجلی نہیں مل رہی۔

جے یو آئی ف کی رکن اسمبلی عظمی خان نے سوال اٹھایا کہ دیر اپر،لوئر کے ناظمین کو سائرن والی گاڑیوں کی اجازت کس کھاتے میں دی گئی ہے ۔ ضلعی ناظمین اور تحصیل ناظمین کے پاس سائرن والی گاڑیاں ہیں ۔ حکومت پروٹوکول ختم کرنے کے بجائے فروغ دے رہی ہے ۔ دیر اپر اور لوئر میں ناظمین سائرن والی گاڑیوں کے مزے لیتے ہیں ۔ پھر صوبائی اسمبلی کے ایک چوبیس اراکین کو بھی سائرن والی گاڑی کی اجازت ہونی چاہئے ۔ وزیربلدیات عنایت اللہ خان نے بتایا کہ ضلعی ناظمین اور تحصیل ناظم کو سائرن والی گاڑیوں کی اجازت ہے۔ انکا کہنا تھاکہ میں وزیر ہوں لیکن جھنڈے اور سائرن والی گاڑی کے بغیر گھومتا ہوں۔